کونسل افسر کیا کوئی گالی ہے جسے میونسپل کمشنر کی تعیناتی نہیں دی جا سکتی،سیدہ رباب حسین جعفری

کونسل کا کام شیڈول آف اسٹبلشمنٹ بنا نا ہے،میئر سے کوئی اچھی امید نہیں ۔حافظ نعیم الرحمان آواز اٹھائیں،صدرآفیسرز ایکشن کمیٹی

منگل 26 مارچ 2024 16:36

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مارچ2024ء) آفیسرز ایکشن کمیٹی کی صدر سیدہ رباب حسین جعفری نے کہا ہے کہ کونسل افسر کیا کوئی گالی ہے جسے میونسپل کمشنر کی تعیناتی نہیں دی جا سکتی۔ سندھی افسران گریڈ 17کے ہو کر میونسپل کمشنر لگ رہے ہیں ۔ ضمیر عباسی کے خود ساختہ Schedule Of Esatblishmentکی کوئی حیثیت نہیں ۔ کونسل کا کام شیڈول آف اسٹبلشمنٹ بنا نا ہے۔

میئر سے کوئی اچھی امید نہیں ۔ حافظ نعیم الرحمان آواز اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ نئے تعینات سیکریٹری لوکل گورنمنٹ بورڈ پیار علی لاکھو جنہیں سعید غنی وزیر بلدیات خصوصی ایجوکیشن سے لے کر آئے ہیں ۔ وہ ضمیر عباسی کے خود ساختہ Schedule Of Esatblishmentپر عمل کرنے کے بجائے جو کراچی سمیت شہری علاقوں کے افسران بالخصوص کونسل افسران کی موت ہے۔

(جاری ہے)

اس کو منسوخ کرکے قانون کے مطابق کونسل مجاز اتھارٹی سے منظور کرائیں ۔

کراچی کے اداروں کو سندھی اسٹیٹ بنانے کی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے وزیر بلدیات سندھ سے سوال کیا کہ ضمیر عباسی نیب زدہ ہائی پروفائل انکوائری افسر جسے حکومت سندھ تحفظ دے رہی ہے اور سرجسٹرار کو آپریٹو سوساسائٹیز لگا دیا ہے اسکے فارمولے کے تحت کونسل ملازم میونسپل کمشنر نہیں لگ سکتا۔ تو گریڈ سترہ کے جونیئر نا بلد افسر کو اس عہدے پر لگانے کا مقصد کیا ہے قانون میں اہلیت شرط ہے ۔

بلدیاتی ادارے خود مختار ہیں ۔ اس لئے ان کا پہلا حق ہے کہ انہیں اہم عہدوں پر تعینات کیا جائے۔ بلدیات کے نظام کو وزیر بلدیات درست کریں ۔ لسانی تقسیم اور نا انصافی کا تصور ختم کریں ۔ میئر کراچی کونسل کے اجلاس میں 1979کے Schedule Of Esatblishmentکو سامنے رکھ کر نیا شیڈول منظور کرائیں تمام ٹی ایم سیز بھی یہی عمل کریں۔ میئر کراچی کے ایم سی کے افسران کو تعیناتی دیں ۔ او پی ایس اور سسٹم گردی کو ختم کرکے سالہا سال سے تعیناتی کے منتظر افسران کو تقرری دیں ۔