اسرائیل جنگ بندی مذاکرات سے دستبردار

جنگ بندی پر ثالثوں کے ساتھ بات چیت مزید نہیں چل سکتی،اسرائیلی حکام

بدھ 27 مارچ 2024 11:46

تل ابیب(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مارچ2024ء) سینئر اسرائیلی اہلکار نے کہا ہے کہ اسرائیل نے اپنے مذاکرات کاروں کو دوحہ سے اس وقت وپس بلا لیا جب اسے اندازہ ہوا کہ حماس کے مطالبات کی وجہ سے غزہ میں جنگ بندی پر ثالثوں کے ساتھ بات چیت مزید نہیں چل سکتی۔

(جاری ہے)

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مذاکرات کی سربراہی کرنے والی اسرائیلی انٹیلی جنس سروس موساد کے سربراہ کے قریبی اہلکار نے غزہ میں حماس کے رہ نما یحیی سنوار پر سفارت کاری کو سبوتاژ کرنے کا الزام لگایا کہ اور کہا کہ وہ رمضان کے مہینے میں اس جنگ کو ہوا دینے کی وسیع تر کوشش کر رہے ہیں۔

یتن یاہو کے دفتر نے کہا کہ حماس مذاکرات جاری رکھنے میں دلچسپی نہیں رکھتی کیونکہ اسے سلامتی کونسل کی قرارداد سے حوصلہ ملا تھا۔بات چیت سے واقف ایک ذریعہ نے بتایاکہ اسرائیلی موساد کے اہلکار غزہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے قطر اور مصر کی ثالثی میں مذاکرات کرنے کے لیے دوحہ میں موجود رہے۔نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر ذرائع نے بتایا کہ موساد کی ٹیم کا صرف ایک حصہ مذاکرات میں پیش رفت پر مشاورت کے لیے اسرائیل واپس آیا ہے۔