چین اور پاکستان کو سیکیورٹی تعاون کو مزید مستحکم کرنا ہوگا، چینی میڈ یا
بدھ 27 مارچ 2024 12:50
(جاری ہے)
اسی روز پاکستانی صدر آصف زرداری، وزیر خارجہ، وزیر داخلہ اور دیگر اعلی اہلکاروں نے حملے کی شدید مذمت کی، متاثرین سے تعزیت کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستان جلد از جلد سچائی کا پتہ لگائے گا، قاتلوں کو سخت سزا دے گا، اور پاکستان میں چینی شہریوں اور منصوبوں کے تحفظ کے لیے عملی اور موثر اقدامات کرے گا۔
چین اور پاکستان چار موسموں کے اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنر ہیں اور قریبی تعاون پر مبنی تعلقات برقرار رکھتے ہیں اور چینی عوام کی طرف سے پاکستان کے لئے "آہنی دوست " کا ٹائٹل بھی دنیا میں واحد ہے۔ لیکن اسی دوستی کی وجہ سے دہشت گرد چین کو ہدف سمجھتے ہیں اور پاکستانی حکومت پر دبا ڈالنے اور چین اور پاکستان کے درمیان دوستانہ تعلقات کو کمزور کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ چین پاک اقتصادی راہداری دونوں ممالک کے لئے انتہائی اسٹریٹجک اہمیت کی حامل ہے اور راہداری کی تعمیر سے پاکستان کی معیشت کو اہم سہارا ملا ہے۔چینی انجینئرز کے خلاف اس دہشت گردانہ حملے کی وجوہات کا تجزیہ کرتے ہوئے اگرچہ اس کے کئی عوامل ہوسکتے ہیں، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ قاتل کے پیچھے کون ہے، اس کا گھنانا مقصد صرف چین پاکستان تعلقات کو کمزور کرنا اور دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعاون اور چین پاکستان اقتصادی راہداری کی تعمیر میں رکاوٹ ڈالنا ہے۔اس سنگین چیلنج کا سامنا کرتے ہوئے چین اور پاکستان کو سیکیورٹی تعاون کو مزید مستحکم کرنا ہوگا اور مشترکہ طور پر دہشت گردی کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ سب سے پہلے، دہشت گردی کے خطرے سے مشترکہ طور پر نمٹنے کے لئے انٹیلی جنس کے تبادلے اور مشترکہ کارروائیوں کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔ دوسرا، سرحدی اور بنیادی ڈھانچے کی سیکیورٹی کو مضبوط بنانے اور چین پاکستان تعاون کے منصوبوں کی سیکورٹی کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ چین اور پاکستان کو بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے فریم ورک کے تحت تعاون کو مزید گہرا کرنا چاہیے اور مشترکہ طور پر چین پاکستان اقتصادی راہداری کی تعمیر کو فروغ دینا چاہیے کیونکہ معاشی ترقی دہشت گردی کے خاتمے کا ایک اہم طریقہ ہے اور معاشی و تجارتی تعاون کو مضبوط بنانے اور علاقائی امن و استحکام کو فروغ دے کر ہی ہم دہشت گردی کی افزائش گاہ کو مثر طریقے سے ختم کر سکتے ہیں اور مشترکہ ترقی و خوشحالی حاصل کر سکتے ہیں۔واضح رہے کہ یہ حملہ ایک بار پھر پاکستان میں انسداد دہشت گردی کی صورتحال کی سنگینی اور پیچیدگی کو اجاگر کرتا ہے۔ پاکستان میں چینی اہلکاروں اور متعلقہ انجینئرنگ منصوبوں کے خلاف بار بار ہونے والے دہشت گرد حملوں کو یاد کرتے ہوئے دیکھا جائے تو اکثر قافلوں پر خودکش حملوں کے ملتے جلتے طریقہ کار کا استعمال کیا گیا۔ حملے کا یہ طریقہ انتہائی تباہ کن اور خطرناک ہے اور اگرچہ پاکستانی فریق نے چینی اہلکاروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے حفاظتی اقدامات کو مضبوط بنانے کا بارہا وعدہ کیا ہے لیکن حقائق نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ متعلقہ پاکستانی فریقین کے حفاظتی اقدامات میں اب بھی بہت بڑی خامیاں موجود ہیں لہذا متعلقہ محکموں کو سبق سیکھنے اور دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعاون کے تحفظ اور چین پاکستان اقتصادی راہداری کی تعمیر کے لیے حقیقی اورزیادہ موثر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ اس مقصد کے لیے چین سیکیورٹی تعاون اور تکنیکی معاونت فراہم کرتا رہے گا اور صرف مشترکہ کوششوں کے ذریعے ہی ہم متعلقہ اہلکاروں اور منصوبوں کی حفاظت کو یقینی بنا سکتے ہیں، دونوں فریقوں کے درمیان جیت جیت تعاون کا ہدف حاصل کر سکتے ہیں اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فتح حاصل کر سکتے ہیں۔پاکستان بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے نفاذ میں چین کا ایک اہم شراکت دار ہے اور چین کو ایک مستحکم پاکستان کی ضرورت ہے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان ہمہ جہت تعاون کو بہتر طریقے سے فروغ دیا جاسکے، دونوں ممالک کے عوام کو فائدہ پہنچے اور چین پاکستان ہم نصیب معاشرے کی تشکیل کے لئے مسلسل مضبوط بنیاد قائم کی جاسکے۔ہر دہشت گردانہ حملہ تہذیب کی توہین اور امن کے لئے ایک چیلنج ہے۔ آئیے ہم دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے مل کر لڑیں اور ہمیں پختہ یقین ہے کہ کوئی بھی سازش چین پاک دوستی کی مضبوط بنیاد کو متزلزل نہیں کر سکتی!۔مزید اہم خبریں
-
عوام کیلئے مہنگائی کا ایک اور "تحفہ"، بجلی مہنگی کر دی گئی
-
انصاف اس طرح ہونا چاہیے جیسا قانون کہتا ہے،چیف جسٹس نے اپنا اختیار کم کر کے پارلیمنٹ کی بالادستی کو تسلیم کیا‘ اعظم نذیر تارڑ
-
حکومت کا کام دعویٰ کرنا نہیں، کام کر کے دکھانا ہے، شاہد خاقان عباسی
-
علی امین گنڈاپور پختونوں کے نام پر دھبہ اور غیرت پر سوالیہ نشان ہے
-
وفاقی وزیرداخلہ کی چینی قونصل جنرل سے ملاقات، دوطرفہ تعاون وچینی شہریوں کی سکیورٹی پر تبادلہ خیال
-
وزیرخارجہ کا اقتصادی سفارت کاری اور بیرون ممالک کے ساتھ سرمایہ کاری کے تعلقات کو فروغ دینے کی کوششوں کی ضرورت پر زور
-
بانی چئیرمین نے اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دے دی
-
8 فروری کو پِک اینڈ چُوز ہوا لیکن اداروں کے سربراہان ملوث نہیں تھے
-
اگر 9 مئی والوں سے مذاکرات ہوئے تو پھر آئندبڑا سانحہ ہوسکتا ہے
-
چین میں پاکستان کیلئے تیار ہونے والی پہلی ہنگور کلاس آبدوز کا افتتاح
-
غیر قانونی بھرتیاں کیس، پرویزالٰہی کی درخواست ضمانت 2مئی کو سماعت کیلئے مقرر
-
نوجوانوں کیلئے متعین کوٹے پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے ،وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کا وزیراعظم شہباز شریف کو خط
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.