جامعہ بلوچستان کے ملازمین کا سترھویں روز بھی احتجاجی جاری رہا

بدھ 27 مارچ 2024 21:44

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مارچ2024ء) جوائنٹ ایکشن کمیٹی جامعہ بلوچستان کے زیر اہتمام جامعہ بلوچستان کے اساتذہ کرام، آفیسران اور ملازمین کو گزشتہ تین مہینوں کی تنخواہوں اور ماہ نومبر 2023 کی نامکمل تنخواہ کی عدم فراہمی اور پنشنز کو پنشن کی عدم ادائیگی سمیت جامعہ کے زیر انتظام ریسرچ سینٹرز کے اساتذہ کرام، آفیسران اور ملازمین کو سالانہ بجٹ میں اعلان شدہ 35 فیصد اور ہاؤس ریکوزیشن کی عدم ادائیگی اور جامعہ بلوچستان کی مالی بحران کے مستقل حل کیلئے جامعہ بلوچستان کے مین گیٹ پر آج سترھویں بھی احتجاجی کیمپ اور دھرنا دیا گیا جس کی صدارت ایمپللائز ایسوسی ایشن کے صدر شاہ علی بگٹی نیکی، احتجاجی جلسے سے شاہ علی بگٹی، پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ، نذیر احمد لہڑی، فرید خان اچکزئی، نعمت اللہ کاکڑ، فزیوتھراپی ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر محسن جمیل، کیسکو ایسوسی ایشن کے سعید خان لہڑی اور حافظ عبدالقیوم اورسید محبوب شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلی بلوچستان و ممبران صوبائی اسمبلی پرنس آغاعمر احمدزئی، حاجی علی مدد جتک، سردار عبیداللہ گورگیج اور میر لیاقت علی لہڑی سے ملاقات اور انکی طرف سے تنخواہوں اور پنشنز کی ادائیگی کے اعلان کے باوجود اب تک جامعہ بلوچستان و ریسرچ سینٹرز کے اساتذہ کرام، آفیسران اور ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی کے لئے مطلوبہ گرانٹ فراہم نہیں کی گئی جبکہ عید الفطر کی آمد میں چند دن رہ گئے۔

(جاری ہے)

مقررین نے وزیر اعلی اورپارلیمانی کمیٹی برائے جامعہ بلوچستان و ممبران صوبائی اسمبلی سے پرزور اپیل کیا کہ فوری طور پر وعدے کے مطابق جامعہ بلوچستان کے لئے فنڈز از جلد جاری کیا جائے تاکہ جامعہ کے اساتذہ کرام اور ملازمین کی تشویشناک حالت ختم ھو اور مستقل حل کیلئے فوری طور پر مثبت فیصلے کئے جائیں۔۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے اعلان کیا کہ بروز جمعرات سترہویں رمضان المبارک کو بھی جامعہ بلوچستان کے مین گیٹ کے سامنے تنخواہوں اور پنشنز کیلئے کیمپ لگایا جائے گا اس بابت تمام اساتذہ کرام، آفیسرز اور ملازمین سے بھرپور انداز میں شرکت کی اپیل کی۔