Live Updates

۱ججز کا خط ملک کے انتظامی امور پر چارج شیٹ ہے ، تحقیقات کے لئے فوری جوڈیشل کمیشن بنایا جائے ، پی ٹی آئی

واضح ہوگیا نشانہ صرف قیدی نمبر آٹھ سو چار تھا ، بیگناہی ثابت ہو چکی، بانی پی ٹی آئی کو فوری رہا کیا جائے ، رہنماوں کی پریس کانفرنس

بدھ 27 مارچ 2024 19:50

ب*اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مارچ2024ء) پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ عدلیہ میں خفیہ اداروں کی مداخلت کی شدید مذمت کرتے ہیں ۔ خط کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جا ئے اور بانی پی ٹی آئی کو فوری رہا کیا جائے چھ ججز کے خط پر کارروائی نہ ہوئی تو لوگوں کا عدلیہ سے اعتماد اٹھ جائیگا ۔ معا ملے کو پارلیمنٹ میں بھی اٹھائیں گے ۔

خط ملک کے انتطامی امور کے خلاف چارج شیٹ ہے ۔ واضح ہوگیا کہ مداخلت کا نشانہ صرف ایک شخص بانی پی ٹی آئی تھے ۔ ان خیالات کا اظہار چئیرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان، مرکزی سیکرٹری جنرل عمر ایوب خان اور مرکزی سیکرٹری اطلاعات رؤف حسن نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوے کیا ۔ بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عدلیہ میں مداخلت کی شدید قابل مذمت ہے ۔

(جاری ہے)

ججز نے خط میں لکھا مداخلت سیاسی کیسز میں ہوئی ۔ اسلام آباد ہائیکورٹ اور عدلیہ میں مدا خلت ہوئی ۔ یہ جو خط لکھا گیا ہے اس میں پاکستان کی ٹرنگ ہوگی۔ دونوں جج صاحبان نے تحفظات کا اظہار کیا ۔ جج صاحبان نے جو تفصیل لکھی ہے خط میں وہ آپ لوگوں کے سامنے ہے۔ انہوں نے کہا کہ خط کو اگر گہرائی سے دیکھا جائے تو ایک نہیں اسلام آباد کے چھ چھ جج متاثر ہوئے ہیں۔

ایک جج نے کہا مجھے نہیں پتہ میرے بچے کہاں ہیں ایک نے کہا میرے بیٹے کا ولیمہ رکوا دیا گیا۔ یہ سب فیصلے پاکستان تحریک انصاف کے کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جج کو اپنا حق نہیں دیا تو وہ پاکستان کو کیسے تحفظ دے گے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ یہ عدلیہ کی حفاظت کا سوال ہے سپریم کورٹ اوپن ٹرائلز لے۔ اگر اب بھی ایکشن نہیں لیا گیا تو عوام کا عدلیہ سے اعتماد اٹھ جائے گا۔

انہوں نے کہا جج صاحبان نے لکھا ہے کہ مداخلت ابھی بھی ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا پی ڈی ایم حکومت نے محدود وقت میں بانی چیئرمین پی ٹی آئی پر 200 کیسز بنوائے۔ بھٹو ریفرنس میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ بھٹو صاحب کو فیئر ٹرائل کا حق نہیں ملا۔ بانی چیئرمین پی ٹی آئی کو بھی کسی کیس میں فیئر ٹرائل کا حق نہیں دیا گیا اس خط کے بعد بانی چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف دیے گئے فیصلوں کی قانونی حیثیت ختم ہوگئی ہے۔

اس لئے انھیں فوری رہا کیا جائے اور جوڈیشل کمیشن تشکیل دے کر خط کی تحقیقات کی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ بار کونسلز اور ایسو سی ایشنز سے درخواست کرتے ہیں کہ عدلیہ کی آزادی کے لیے جو ممکن ہوسکے وہ اقدامات لیں۔ عدلیہ سے کہتے ہیں پوری قوم آپ کے پیچھے کھڑی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کا ہر ورکر اور سپورٹر معزز عدلیہ کے تحفظ کے لیے کھڑا رہے گا۔

انہوں نے کہا ہمارے لیے ہر جج قابل احترام ہے۔سیکٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف عمر ایوب خان نے کہا یہ خط لکھ کر جج صاحبان نے پاکستان کے انتظامی امور کے خلاف ایک چارج شیٹ پیش کی ہے ۔ اس سے ہم سب کے سر شرم سے جھک گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ واضح ہو گیا کہ نشانہ صرف ایک شخصیت تھی اور وہ شخصیت قیدی 804 کی شخصیت تھی۔ معزز جج صاحب کے فیملی ممبر کو اٹھایا گیا ان پر ٹارچر کیا گیا۔

ہم سینٹ اور قومی اسمبلی میں اس معاملے کو پر زور طریقے سے اٹھائیں گے۔ انہوں نے کہا یہ نظام مکمل طور پر ننگا ہوچکا ہے ۔ رول آف لاء ختم ہوچکی ہے انہوں نے کہا ایسے معاملات کے باعث ملک میں کوئی سرمایہ کاری نہیں آئے گی۔ چیف جسٹس اور سپریم جوڈیشل کونسل کے معزز جج صاحبان سے درخواست کرتے ہیں کہ وقت کا تقاضا ہے کہ آپ جلد از جلد ایکشن لیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہر ادارہ آئین اور قانون کے مطابق کام کرے۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی پارٹی نے 3کروڑ ووٹ لیے تھے، بشریٰ بی بی،شاہ محمود قریشی،پرویزالہٰی اورخواتین پابند سلاسل ہیں۔انہوں نے کہا کہ اڈیالہ جیل میں ریڑھی والا جاسکتا ہے لیکن پی ٹی آئی کے کسی ممبر کی گاڑی سامنے نہیں جاسکتی۔ انہوں نے کہا ہم اس وقت ملک کے مستقبل کیلئے دوراہے پر کھڑے ہیں،تعین کرنا پڑے گا، یہ صرف بانی پی ٹی آئی یا پارٹی کے حقوق کا نہیں ہر پاکستانی شہری کا مسئلہ ہے۔
Live بشریٰ بی بی سے متعلق تازہ ترین معلومات