د*اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کا خط تشویش ناک عمل ہے : کامران بشیر مغل

بدھ 27 مارچ 2024 19:50

9 لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مارچ2024ء) کامران بشیر مغل وائس چیئرمین،پیر عمران اکرم بودلہ چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی پنجاب بار کونسل نے اپنے بیان میں کہا کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے چھ ججز کے خط میں اداروں کی جانب سے عدالتوں میں مبینہ مداخلت کے معاملہ پر تحفظات اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کے خط تشویش ناک عمل ہے جو کہ آزاد اور خود مختار عدلیہ کے وجود پر ایک سوالیہ نشان ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا ہے اس خط کا سپریم کورٹ آف پاکستان فوری طور پر نوٹس لے انہوں نے یہ بھی کہا کہ حالیہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چھ ججز کے خط کے مطابق خفیہ اداروں کی جانب سے عدالتی امور میں مداخلت قابل مذمت ہے جو کسی صورت میں بھی قابل قبول نہیں ہے تمام ججز صاحبان کو چاہیے کہ وہ اپنے فرائض منصبی مکمل طور پر آئین اور قانون کے مطابق سرانجام دیں اور کسی شخص یا ادارے کی جانب سے عدالتی امور میں مداخلت پر بروقت قانون کے مطابق اقدامات اٹھائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا ہم آئین و قانون کی بالادستی اور آزاد عدلیہ پر یقین رکھتے ہیں۔وکلاء کی عدلیہ کی آزادی کیلئے بے شمار قربانیوں کو کبھی بھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ خط کا معاملہ پریس کے علم میں کب آیا اور کیسے آیااور انہوں نے کہا کہ ان دونوں معتبر اداروں کی آپس میں ایک دوسرے کے خلاف محاذ آرائی ملک کے لئے ٹھیک نہیں اس معاملہ کی تحقیقات ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب بار کونسل ملک میں آئین و قانون کی بالادستی اور آئینی اداروں کے تحفظ کے لیے ہراول دستے کا کردار ادا کرے گی۔عدلیہ کے خط پر بھی تحقیقات ہونی چاہیں چیف جسٹس پاکستان کو اس خط پر مکمل انکوائری کروانی چاہئے اور اسٹیبلشمنٹ بھی قومی ادارہ ہے اس پر بھی الزام لگانا آسان ہوگیا ہے جو بھی اینٹی ایسٹیبلشمنٹ کی بات کرتا ہے تو وہ راتوں رات مشہور ہو جاتاہے، اس پر بھی سنجیدگی کے ساتھ تحقیقات کرانا چاہئیں۔ اس ایشو پر وائس چیئرمین پنجاب بار کونسل نے ہنگامی اجلاس 30 مارچ کو طلب کر لیا۔