/طلبا نے کئی بار یونیورسٹی انتظامیہ کو آلودہ پانی اور اس میں پائی جانیوالی ہیپاٹائٹس اور دیگر بیماریوں کے متعلق آگاہ کیا

بدھ 27 مارچ 2024 20:10

Sکوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مارچ2024ء) پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی کے مرکزی پریس ریلیز میں پنجاب یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے ہاسٹلز میں پینے کے صاف پانی کی عدم فراہمی اور آلودہ پانی کی وجہ سے طلبا کے قیمتی جانوں کے ضیاع پر خاموشی اور بے حسی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے انہیں ان اموات کا بنیادی ذمہ دار قرار دیا ہے اور پنجاب حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ ان واقعات کی جوڈیشل انکوائری کرکے غفلت اور لاپرواہی میں ملوث تمام کرداروں کو قرار واقعی سزا دلوائیں۔

بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ طلبا نے کئی بار یونیورسٹی انتظامیہ کو آلودہ پانی اور اس میں پائی جانیوالی ہیپاٹائٹس اور دیگر بیماریوں کے متعلق آگاہ کیا لیکن یونیورسٹی انتظامیہ نے کوتاہی اور غفلت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس سنگین مسئلے کی حل کیلئے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے جسکی وجہ سے پشتونخوا سٹوڈنٹس آرگنائزیشن ضلع لاہور کے ایگزیکٹیو ممبر اور پنجاب یونیورسٹی کے طالبعلم صحت خان کی موت ہیپاٹائٹس کی وجہ سے ہوئی جسکی تصدیق شیخ زاہد ہسپتال کے رپورٹ میں بھی کی گئی ہے اس کے علاوہ لورالائی کے دو اور طالبعلموں کی موت کچھ عرصہ پہلے اسی وجہ سے ہوئی اور ژوب کے ایک طالبعلم کے گردے فیل ہو گئے اور یہ بھی پتہ چلا ہے کہ ہاسٹل میں رہنے والے طلبا کی آلودہ پانی کی وجہ سے مختلف بیماریوں میں مبتلا ہونے کے کیسسز رپورٹ ہورہے ہیں جو انتہائی تشویشناک اور افسوسناک ہے۔

(جاری ہے)

بیان میں بلوچستان کے صوبائی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ دیگر طالبعلموں کی زندگی کے تحفظ کی خاطر پنجاب حکومت اور یونیورسٹی انتظامیہ سے اس اہم مسئلے کو فوری طور پر حل کرنے کیلئے رابطہ کریں۔ پشتونخوانیپ متنبہ کرتی ہے کہ خدانخواستہ مزید بیماریوں اور اموات کی صورت میں یونیورسٹی انتظامیہ کی نااہلی اور کوتاہی کے خلاف سخت احتجاج کے علاوہ قتل کے مقدمات درج کرنے کیلئے عدلیہ سے رجوع کیا جائے گا۔