اسرائیل کی بدمعاشی،اقوام متحدہ کی نمائندہ کو دھمکیاں

فلسطینیوں کی نسل کشی کامرتکب قرار دینے پردھمکیاں دی گئیں، فرانسسکا البانی

جمعرات 28 مارچ 2024 12:07

اسرائیل کی بدمعاشی،اقوام متحدہ کی نمائندہ کو دھمکیاں
نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مارچ2024ء) اقوام متحدہ کی ماہر فرانسسکا البانی کو اس وجہ سے دھمکیاں ملی ہیں کہ انہوں نے اسرائیل کو حماس کے ساتھ جنگ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کا مرتکب قرار دیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادرے کے مطابق فرانسسکا البانی نے یہ بات گزشتہ روز بیان کی ۔ البانی اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کے سلسلے میں خصوصی نمائندے کے طور پر تعینات ہیں۔

ان کا دائرہ کار مقبوضہ مغربی کنارے اور غزہ میں انسانی حقوق کی صورت حال مانیٹرنگ کے حوالے سے ہے۔ انہوں نے اس بارے میں ایک تازہ رپورٹ مرتب کی ہے، جس میں اسرائیل کو فلسطینیوں کی نسل کشی کا مرتکب قرار دیا ہے۔ اسرائیل نے اس رپورٹ کو مسترد کر دیا ہے۔البانی سے پوچھا گیا تھاکہ اسرائیل کے بارے میں رپورٹ مرتب کرنے پر انہیں دھمکیاں ملی ہیں انہوں نے کہاکہ ہاں مجھے دھمکیاں ملی ہیں۔

(جاری ہے)

مگر میں نے اب تک ان کا کوئی دبا ئوقبول نہیں کیا ہے۔ کہ میں ان دھمکیوں کو اپنے یا کام کے نتائج پر اثر انداز ہونے دیتی۔البانی نے کہا کہ یہ ایک مشکل وقت رہا ہے، میرے اس کام کے آغاز کے ساتھ ہی مجھے حملوں کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ان کی فلسطینیوں کی اسرائیل کے ہاتھوں نسل کشی کی رپورٹ پر اسرائیل ان پر الزام لگایا کہ وہ اسرائیلی ریاست کے قیام اور وجود کو چیلنج کر رہی ہیںتاہم البانی نے اسرائیل کے الزام کی تردید کی ہے۔

فرانسسکا البانی نے ان کی مرتب کردہ رپورٹ کا حاصل یہ ہے کہ اسرائیلی کی فوجی و انتظامی قیادت کے ساتھ ساتھ اسرائیلی فوجیوں نے جان بوجھ کر نسل کشی کے لیے تشدد کو قانونی حیثیت دینے کی کوشش کی ہے اور اسے اپنے تحفظ کا نام دیا۔اس لیے میں کہہ سکتی ہوں کہ اس امر کو بے نقاب کیے جانے سے جو چیز سامنے آئی ہے وہ اسرائیل کی طرف سے فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی کی پالیسی ہے۔تاہم جنیوا میں اسرائیلی سفارتی مشن نے نسل کشی کے لفظ کو استعمال کرنے کو اسرائیل کے خلاف اشتعال انگیزی قرار دیا ہے۔