کپاس پر آئی پی ایم سروے کی تیسری سالانہ رپورٹ جاری کر دی گئی

جمعرات 28 مارچ 2024 16:21

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 مارچ2024ء) سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب ثاقب علی عطیل کی ہدایت کے مطابق کپاس پر آئی پی ایم ماڈل کے اثرات کا تعین کرنے کیلئے قائم کمیٹی نے تیسری سالانہ آئی پی ایم سروے رپورٹ جاری کردی۔آئی پی ایم سر وے کیلئے ایم این ایس زرعی یونیورسٹی ملتان،یونیورسٹی آف ایگریکلچرفیصل آباد،اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپوراورغازی یونیورسٹی ڈی جی خان کے فیکلٹی ممبران پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی، جبکہ خواجہ فرید یونیورسٹی آف انجینئرنگ انیڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی رحیم یارخان،یونیورسٹی آف سرگودھا اور یونیورسٹی آف لیہ کی ٹیموں نے اپنے اپنے ڈویژنزمیں آئی پی ایم کے نمائشی اور غیر آئی پی ایم پلاٹوں کا سروے کرکے ایک جامع رپورٹ پیش کی۔

سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب ثاقب علی عطیل نے اس سروے رپورٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ  کپاس پاکستان سمیت کئی ممالک کی ایک اہم نقد آور فصل ہے،یہ تقریباً 7فیصد روزگار فراہم کرتی ہےاور دنیا بھر میں 250 ملین سے زیادہ لوگوں کی آمدنی کا ذریعہ بھی ہے تاہم، موسمیاتی تبدیلیوں نے نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں اس کی پیداوار پر منفی اثرات مرتب کیے ہیں، درجہ حرارت میں اضافہ، وقفے وقفے سے بارشیں اور نقصان دہ کیڑوں کے حملہ میں اضافہ کی وجہ سے کپاس کی فصل میں کمی واقع ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ سروے رپورٹ کے نتائج کی بنیاد پریہ واضح ہے کہ کپاس کے تمام کاشتکاروں کو اپنے اخراجات کو کم کرنے اورزیادہ منافع حاصل کرنے کے لیے آئی پی ایم کے طریقوں پرعمل کرنا چاہیے۔ سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب نے بتایا کہ زرعی ماہرین نے سروے رپورٹ میں یہ تجاویز بھی دی ہیں کہ بڑے پیمانے پر آئی پی ایم ماڈل پر عملدرآمد کے لیے معاون مصنوعات جیسے پیلے چپکنے والے کارڈز،فیرومون ٹریپس، پی بی روپس ،بائیو پیسٹی سائیڈزاوربائیو کارڈزوغیرہ کی دستیابی کو یقینی بنانا چاہیے۔ اس کےعلاوہ کسانوں کوآئی پی ایم کے طریقوں کے مثبت اثرات کے بارے میں تربیت اور تعلیم دینے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں ۔