آئی جی سندھ نے گٹکا، ماوا، مین پوری اور دیگر منشیات کے خلاف صوبائی ٹاسک فورس قائم کردی

اگر کوئی پولیس افسر گٹکا ماوا کی سرپرستی میں ملوث نکلا تو نہ صرف ایس ایچ او بلکہ متعلقہ ایس ایس پی کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی،غلام نبی میمن

جمعہ 29 مارچ 2024 13:20

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 مارچ2024ء) آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے گٹکا، ماوا، مین پوری اور دیگر منشیات کے خلاف صوبائی ٹاسک فورس قائم کردی ہے۔اس حوالے سے حکم نامہ جاری کردیا گیا ہے ،جس کے تحت ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ٹاسک فورس کے چیئرمین ہوں گے جبکہ ڈی آئی جی اسپیشل برانچ اور ڈی آئی جی انویسٹی گیشن بھی ٹاسک فورس میں شامل ہوں گے۔

ٹاسک فورس میں ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز اور اے آئی جی آپریشنز ہوں گے جبکہ ٹاسک فورس کے ارکان ضلعوں میں ایس پی کی سربراہی میں ٹیمیں تشکیل دیں گے۔صوبائی ٹاسک فورس ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی کی سربراہی میں گٹکا، ماوا، مین پوری اور دیگر منشیات کے خلاف کام کرے گی۔ٹاسک فورس چھاپوں کے لیے پولیس کے کسی بھی یونٹ سے مدد طلب کرسکتی ہے۔

(جاری ہے)

مقدمے کے اندراج کے بعد انویسٹی گیشن بھی ٹاسک فورس مانیٹر کرے گی۔

جاری احکامات کے مطابق اگر کوئی پولیس افسر گٹکا ماوا کی سرپرستی میں ملوث نکلا تو نہ صرف ایس ایچ او بلکہ متعلقہ ایس ایس پی کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔ٹاسک فورس پورے صوبے میں کام کرے گی اور اس سلسلے میں پولیس کے کسی بھی یونٹ سے لاجسٹک اور افرادی قوت طلب کرسکتی ہے۔ ٹاسک فورس مقدمے کے اندراج کے بعد انویسٹی گیشن کی بھی مانیٹرنگ کرے گی، فورس میں شامل ڈی آئی جیز ایس پی لیول کے افسران کی سربراہی میں ٹیمیں تشکیل دیں گے جو کہ اپنے ساتھ دیگر پولیس افسران کو شامل کرکے کارروائیاں کریں گے۔

حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ جہاں کہیں بھی گٹکا، ماوا اور دیگر منشیات برآمد ہوئی اور وہاں کسی بھی پولیس افسر کی انوالومنٹ ثابت ہوگئی تو متعلقہ ایس ایس پی سے لے کر ایس ایچ او تک کے خلاف محکمانہ کارروائی بھی کی جائے گی۔واضح رہے کہ غلام نبی میمن جب اس سے قبل آئی جی سندھ تھے تب بھی انہوں نے گٹکا ماوا کے خلاف ٹاسک فورس بنائی تھی جس نے کراچی میں کئی کامیاب کارروائیاں کی تھیں۔

متعلقہ عنوان :