ایس آر او350، 7ا ی کے مسائل کا تدارک نہ کیا گیا توگوشوارے جمع کرانے مشکل ہوجائینگے‘ لاہور ٹیکس بار

جمعہ 29 مارچ 2024 13:22

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 مارچ2024ء) بجٹ سے پہلے ایس آر او350اور 7ا ی کے مسائل کا تدارک نہ کیا گیا تورواں مالی سال کے گوشوارے جمع کرانے مشکل ہوجائیں گے،حکومت اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت اور اوپن ڈیبیٹ سیشن کا اہتمام کرے تاکہ مسائل حل ہو سکیں۔ ان خیالات کا اظہا رلاہور ٹیکس بار کے صدر زاہد پرویز،جنرل سیکرٹری اعجاز علی بھٹی اوردیگر مقررین نے 7ای اور ایس آر او 350کے معیشت پر اثرات کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

اس موقع پر لاہور ٹیکس بار کے نائب صدر رانا کاشف ولایت ،جوائنٹ سیکرٹری چودھری اصغر جالندھری،فنانس سیکرٹری عامر رحمان،چیئرمین لاہور ٹیکس بار اکیڈمی ندیم بٹ،سابق صدر پاکستان ٹیکس بارشہباز بٹ اورسابق نائب صدر طاہر محمود بٹ سمیت دیگر موجود تھے۔

(جاری ہے)

شرکاء نے کہا کہ 7ای تمام ٹیکس دہندگان کے لیے بہت اہم ایشو ہے ،عدالتی فیصلے کے آنے تک 40لاکھ ٹیکس دہندگان مسائل کا شکار رہیں گے اور جب تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں آجاتا کوئی معقول اقدامات نہیں اٹھائے جا سکتے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے تھا تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سی7ای کو لایا جاتا تو آج پوری قوم گومگو کا شکار نہ ہوتی۔اسی طرح ایف بی آر نے بغیر مشاورت کے ایس آر او 350جاری کردیا جس میں کئی قانونی آئینی پیچیدگیاں ٹیکس دہندگان کے گلے پڑیں گی جس میں ٹیکس دہندگان کے حقوق کو سلب کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔انہوںنے کہا کہ درخواست سسٹم بیس ہونی چاہیے ،اگر بجٹ سے پہلے تمام ایس آر اوز اور 7ای کے مسائل کا تدارک نہ کیا گیا تو2023-24کے گوشوارے جمع کرانے مشکل ہوجائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے مستقبل کو روشن بنانے کے لیے سب مل کر معاشی پالیسیاں مرتب کریں ،حکومت مثبت قدم اٹھائے تو عوام ساتھ کھڑے ہوںگے۔