ہمیشہ شاہین کے مشوروں کی قدر کی، ہمارا مشترکہ مقصد پاکستان کو دنیا کی بہترین ٹیم بنانا ہے، بابراعظم

میں آگے بڑھتے ہوئے اہم فیصلوں کے لیے شاہین سے مشورہ کرتا رہوں گا، ہمیں کھیل کے بارے میں ان کی اسٹریٹجک سمجھ سے فائدہ اٹھانا چاہیئے۔ کپتان قومی کرکٹ ٹیم کا بیان

Sajid Ali ساجد علی اتوار 31 مارچ 2024 21:48

ہمیشہ شاہین کے مشوروں کی قدر کی، ہمارا مشترکہ مقصد پاکستان کو دنیا ..
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 31 مارچ 2024ء ) قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کا کہنا ہے کہ میں نے ہمیشہ شاہین کے مشوروں کی قدر کی، ہمارا مشترکہ مقصد پاکستان کو دنیا کی بہترین ٹیم بنانا ہے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ حالیہ ٹی ٹوئنٹی سیریز میں شاہین کی قیادت میں کھیلنا خوشی کی بات ہے، وہ ابھی جوان ہیں اور ایک کھلاڑی اور لیڈر کے طور پر ہر روز بہتر ہو رہے ہیں، بحیثیت کپتان میں نے ہمیشہ ان کے مشوروں کی قدر کی ہے اور میں آگے بڑھتے ہوئے اہم فیصلوں کے لیے ان سے مشورہ کرتا رہوں گا، ہمیں کھیل کے بارے میں ان کی اسٹریٹجک سمجھ سے فائدہ اٹھانا چاہیئے، ہمارا مشترکہ مقصد اس ٹیم کو دنیا کی بہترین ٹیم بنانا ہے۔

علاوہ ازیں قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بالر شاہین شاہ آفریدی نے کہا ہے کہ پاکستان قومی کرکٹ ٹیم کی کپتانی کرنا ایک اعزاز کی بات تھی، میں ہمیشہ ان یادوں اور مواقع کو یاد رکھوں گا، ٹیم کا کھلاڑی ہونے کے ناطے یہ میرا فرض ہے کہ میں اپنے کپتان بابر اعظم کی حمایت کروں، میں ان کی کپتانی میں کھیلا ہوں اور ان کے لیے احترام موجود ہے، میں میدان کے اندر اور باہر ان کی مدد کرنے کی کوشش کروں گا، ہم سب ایک ہیں، ہمارا مقصد ایک ہی ہے اور وہ ہے پاکستان کو دنیا کی بہترین ٹیم بنانے میں مدد کرنا۔

(جاری ہے)

اسی حوالے سے پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ ایک اسٹریٹجک اقدام کے تحت جس کا مقصد کھلاڑیوں کی اعلیٰ کارکردگی کو یقینی بنانا تھا، پاکستان کرکٹ بورڈ نے وائٹ بال کی قیادت کو تبدیل کیا ہے، بین الاقوامی کرکٹ میں شاندار بیٹنگ کے ریکارڈ کے لیے مشہور بابراعظم شاہین شاہ آفریدی سے کپتانی سنبھالیں گے، شاہین آفریدی نے بلاشبہ خود کو ایک اسٹار فاسٹ بولر ثابت کیا ہے اور انہوں نے کئی برسوں سے پاکستان کے پیس اٹیک کی قیادت کی ہے۔

پی سی بی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پاکستان بورڈ ان کی بہترین کارکردگی کو برقرار رکھنے کے لیے روٹیشن اور آرام کی اہمیت کو سمجھتا ہے، یہ فیصلہ کھلاڑیوں کے لمبے کریئر اور خاص کر فاسٹ بولرز کو انجریز سے بچانے کے ضمن میں بورڈ کے عزم سے مطابقت رکھتا ہے، ورک لوڈ منیجمنٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ہے کہ پی سی بی کے اہم بولرز اپنے کھیل میں نمایاں رہیں، بورڈ نہیں چاہتا قومی ٹیم بولنگ کے وسائل کے حوالے سے انجریز کے بحران سے دوچار ہو جیسا کہ آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2022ء سے پہلے دیکھا گیا تھا جہاں شاہین کی دیکھ بھال کرنی پڑی تھی اور آئی سی سی ون ڈے کرکٹ ورلڈ کپ 2023ء میں جب ٹیم کونسیم شاہ کی خدمات حاصل نہیں تھیں۔