سانگلہ ہل تعلیم کا اولین مقصد ہمیشہ انسان کی ذہنی،جسمانی اور روحانی نشوونما کرنا ہے، میاں طارق جمیل

جدید علوم کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم اور اخلاقی تعلیم بھی بے حد ضروری ہے،تقسیم انعامات کی تقریب میں خطاب

پیر 1 اپریل 2024 11:40

ننکانہ صاحب(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اپریل2024ء) گورنمنٹ علامہ اقبال ماڈل ہائی سکول کی سالانہ تقریب تقسیم انعامات حسین شاہ ہال میں منعقدہوئی،جس کی صدارت پرنسپل حاجی محمد افضل ملک نے کی، جبکہ عوامی ویلفیئر سوسائٹی کے صدر میاں طارق جمیل،ریسکیو1122انسرکٹر رانا فیصل علی اور اصغر لطیف شمسی مہمانان خصوصی تھے،تقریب میں سینئر ہیڈ ماسٹر میاں طاہر شہزاد،محمد آصف عظیم، ڈاکٹر محمد ارشد مصطفا ئی،چوہدری محبوب احمد نمبردار،چوہدری اللہ دتہ ظفر،اے جی صفدر سمیت اساتذہ اور والدین کی کثیر تعداد نے شرکت کی،تقریب میں طلبائ نے ٹیبلو اور مزاحیہ و نصیحت آموزخاکے پیش کئے،پرنسپل ادارہ حاجی محمد افضل ملک نے ادارے کی نصابی اور غیر نصابی سرگر میوں کی تفصیلی رپورٹ پیش کی، مہمانان خصوصی نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلبائ میں انعامات تقسیم کئے، اس موقعہ پرمیاں طارق جمیل نے کہا کہ تعلیم وہ زیور ہے جو انسان کا کردار سنوراتی ہے، دنیا میں اگر ہر چیز دیکھی جائے تو وہ بانٹنے سے گھٹتی ہے مگر تعلیم ایک ایسی دولت ہے جو بانٹنے سے گھٹتی نہیں بلکہ بڑھ جاتی ہے اور انسان کو اشرف المخلوقات کا درجہ تعلیم کی وجہ سے دیا گیا، اسلام میں تعلیم حاصل کرنا فرض کیا گیا ہے، جدید علوم کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم اور اخلاقی تعلیم بھی بے حد ضروری ہے اسی تعلیم کی وجہ سے زندگی میں خدا پرستی،عبادت،محبت خلوص، ایثار،خدمت خلق،وفاداری اور ہمدردی کے جذبات بیدار ہوتے ہیں اخلاقی تعلیم کی وجہ سے صالح اور نیک معاشرہ کی تشکیل ہوتی ہے،حاجی ملک محمد افضل نے کہا کہ تعلیم کا اولین مقصد ہمیشہ انسان کی ذہنی،جسمانی اور روحانی نشوونما کرنا ہے تعلیم حصول کیلئے قابل اساتذہ بے حد ضروری ہیں جوبچوں کو اعلٰی تعلیم کے حصول میں مدد فراہم کرتے ہیں استاد وہ نہیں جو محض چار کتابیں پڑھا کر اور کچھ کلاسسز لے کر اپنے فرائض سے مبرا ہوجائے بلکہ استاد وہ ہے جو طلبائ کی خفیہ صلاحیتو ں کو بیدار کرکے انہیں شعور و ادراک،علم و آگہی نیز فکر و نظر کی دولت سے مالا مال کرسکے، جن اساتذہ نے اپنی اس ذمہ داری کو بہتر طریقے سے پورا کیا،ان کے شاگرد آخری سانس تک ان کے احسان مند رہتے ہیں۔