عالمی بینک کی پاکستان کی اقتصادی نمو1.8 فیصد تک رہنے کی پیشنگوئی ، بہترزرعی پیداوار کی وجہ سے مالی سال2024 کی پہلی ششماہی میں معاشی سرگرمیوں میں بہتری آئی، عالمی بینک کی رپورٹ
منگل 2 اپریل 2024 18:03
(جاری ہے)
عالمی بینک کی رپورٹ میں سرکاری ملکیتی اداروں (ایس او ایز) کے مالی اخراجات، ان اداروں کی نجکاری اوراس ضمن میں کارکردگی اور گورننس کو بہتر بنانے کے لئے اہم وضروری اصلاحات کا احاطہ بھی کیاگیاہے ۔
رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ مالی سال 2023 میں سکڑاؤ کے بعد مضبوط زرعی پیداوار کی وجہ سے مالی سال2024 کی پہلی ششماہی میں معاشی سرگرمیوں میں بہتری و استحکام آیا ہے۔ اعتماد میں بہتری کے ساتھ ساتھ بعض دیگر شعبوں میں بھی بحالی میں مدد ملی ہے تاہم نمو اوربہتری کی یہ شرح غربت کو کم کرنے کے لئے ناکافی ہے۔ رپورٹ کے مطابق قرضوں کے بوجھ اور زرمبادلہ کے محدود ذخائر کی وجہ سے کلی معیشت کیلئے خطرات زیادہ ہیں اوراسی تناظرمیں معاشی منظرنامہ کو بہتر بنانے کے لئے ضروری ڈھانچہ جاتی اصلاحات ضروری ہے۔ پاکستان میں عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹرناجی بن حسائن نے رپورٹ میں بتایا کہ اعتماد کی بحالی کیلئے اصلاحات کا واضح اور عمل درآمد کا قابل عمل منصوبہ تیار کرنا ضروری ہے۔معاشی ترقی اورنمو کیلئے بہتر مالیاتی انتظام، افراط زر اورحسابات جاریہ کے کھاتوں کے خسارے کو کم کرنا، مالیاتی شعبے کے استحکام کو بہتر بنانا اور نجی شعبے کو قرضوں کی فراہمی میں اضافہ ضروری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پائیدار وسط مدتی بحالی کے لیے اخراجات کے معیار کو بہتر بنانے، ٹیکس کی بنیاد میں وسعت، نجی شعبے کی کارگردگی میں بہتری، ضابطہ جاتی رکاوٹوں کو دور کرنے، معیشت میں ریاستی موجودگی کم کرنے، نجکاری وتوانائی کے شعبے میں درپیش چیلنجز سے نمٹنے اور عوامی سطح پراعتماد میں اضافے کے لیے اصلاحات کے ساتھ ساتھ دانشمندانہ میکرو اکنامک پالیسی کی ضرورت ہوگی۔ عالمی بینک کی رپورٹ میں دس شعبوں میں اہم اصلاحات کی ایک فہرست بھی شامل کی گئی ہے جن پر ترجیحی بنیادوں پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت پرزوردیاگیاہے۔ رپورٹ مرتب کرنے والی ٹیم کے سربراہ سید مرتضیٰ مظفری نے کہا کہ میکرو اکنامک منظرنامہ پاکستان کی صلاحیت سے کم شرح نمو کا عکاسی کررہاہے ۔ انہوں نے بتایا کہ پالیسی واصلاحات کے وعدوں پرعمل درآمدوعزم، مالیاتی شعبہ کودرپیش خطرات، عالمی سطح پرتوانائی اوراشیائے خوراک کی قیمتوں میں ممکنہ اضافہ، عالمی سطح پرسست رفتارنمو اوزیادہ مالیاتی شرائط کی وجہ سے پاکستان کے اقتصادی منظرنامہ کیلئے مشکلات موجودرہیں گی ۔ رپورٹ میں معیشت کے اہم شعبوں میں کام کرنے والے ایس او ایز کے ا مالی اخراجات کا احاطہ کیاگیاہے اوربتایاگیاہے کہ یہ ایس او ایز 2016 سے مسلسل خسارے میں ہیں، حکومت سبسڈیز، گرانٹس، قرضوں اور گارنٹیز کے ذریعے ان اداروں کو مالی مدد فراہم کر رہی ہے جس کی خسارے میں اضافہ ہورہاہے۔ رپورٹ کی شریک مصنف قرۃ العین ہادی نے بتایا کہ مالی سال 2022 میں سبسڈیز، قرضوں اور ایکویٹی سرمایہ کاری کی شکل میں ایس او ایز کو براہ راست حکومتی امداد وفاقی بجٹ خسارے کا 18 فیصد ہے اورمجموعی قومی پیداوارکا دوفیصدتھا۔ رپورٹ میں ان اداروں کے مالی خسارے کو روکنے کے لیے 2021 کے ٹرائیج پلان کے مطابق نجکاری و تنظیم نو پر تیزی سے پیش رفت کی سفارش کی گئی ہے۔مزید قومی خبریں
-
گورنرسندھ کامران خان ٹیسوری سے انڈونیشیا کے قونصل جنرل کی ملاقات
-
گورنرسندھ کامران خان ٹیسوری سے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی ملاقات
-
گورنر پنجاپ سے پاکستان یوتھ پارلیمنٹ کی25رکنی وفد کی ملاقات
-
وزیراعلیٰ مریم نوازشریف کی تونسہ کے نواحی جھنگی چیک پوسٹ پر دہشتگردوں کے حملے کی شدید مذمت،حملہ ناکام بنانے پر پولیس کو شاباش
-
ظلم کے خلاف اور عادلانہ نظام کے لیے جدوجہد جھاد ہے،سراج الحق
-
گورنرسندھ کامران خان ٹیسوری سے انڈونیشیا کے قونصل جنرل کی ملاقات
-
کوئی بات ہوگی تو سب کے سامنے ہوگی ،کسی سے چھپ کر نہیں ،علی امین گنڈا پور
-
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے چیئرمین ایس آر بی واصف میمن کی ملاقات
-
ملک میں استحصالی طبقہ متحد، مزدور، کسان اور عوام تقسیم ہیں،حافظ نعیم الرحمن
-
چوہدری محمد سرور سیاسی منظر نامے سے غائب ہو گئے
-
سعدیہ سہیل رانا نے استحکام پاکستان پارٹی کو خیر باد کہہ دیا
-
وزیراعلیٰ مریم نوازکی (کل )افضل تارڑ مرحوم کی رہائشگاہ آمد متوقع
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.