موبائل فون نہ دینے پر 12سالہ بچے نے خود کشی کرلی

12 سالہ ایان نے والدہ سے موبائل فون مانگا تھا، والدہ پڑوسیوں کے گھر چلی گئی جب واپس گھر پہنچی تو ایان نے دیوار پر پڑے بانس میں رسی ڈال کر پھندا لگایا تھا

Faisal Alvi فیصل علوی جمعرات 4 اپریل 2024 13:53

موبائل فون نہ دینے پر 12سالہ بچے نے خود کشی کرلی
لاہور(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔04 اپریل2024 ء) صوبائی دارالحکومت لاہور میں افسوسناک واقعے میں موبائل فون نہ دینے پر 12سالہ بچے نے خود کشی کرلی،رائیونڈ سٹی میں ایک بچے نے ماں سے موبائل فون مانگ لیا، ماں نے انکار کیا تو بچے نے خود کو پھانسی لگا کر زندگی کا خاتمہ کر لیا۔تفصیلات کے مطابق اہلخانہ کا کہنا تھا کہ 12 سالہ محمد ایان نے والدہ سے موبائل فون مانگا تھا، ایان کی والدہ نے موبائل فون نہ دیا اور پڑوسیوں کے گھر چلی گئی، جب خاتون واپس گھر پہنچی تو ایان کی پھندا لگی لاش ملی۔

پولیس نے اطلاع ملتے ہی لاش کو اپنی تحویل میں لے لیااور جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کرکے مزید تحقیقات شروع کر دی ہیں۔پولیس کاقتل کے حوالے سے کہنا ہے کہ ایان نے دیوار پر پڑے بانس میں رسی ڈال کر پھندا لگایا تھا۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ چند روز قبل پنجاب کے علاقے پتوکی میں ناروکی میں 13 سالہ گھریلو ملازمہ کی گھر سے پھندا لگی لاش برآمد ہوئی تھی۔پولیس کے مطابق پتوکی کے نواحی علاقے ناروکی کی رہائشی 13سالہ طیبہ گھریلو ملازمہ تھی اور لوگوں کے گھروں میں کام کاج نہیں کرنا چاہتی تھی جبکہ والدہ زبردستی بچی سے کام کروانے پر باضد تھی اور انکار کرنے پر والدہ نے بچی پر تشدد بھی کیاتھا جس پر طیبہ 2 روز سے کام پر نہیں جارہی تھی۔

پولیس کا قتل کے حوالے سے کہنا تھا کہ دلبرداشتہ 13 سالہ طیبہ نے اپنے بھائی کو بھی بتایا کہ وہ خودکشی کرنے جارہی ہے اور بچی نے گھر میں اکیلی ہونے کا فائدہ اٹھا کر مبینہ اپنے ہی دوپٹے سے پھندا لے کر درخت سے لٹک گئی تھی۔اس حوالے سے بچی کے ماموں نے بتایا کہ طیبہ کے والد نے دوسری شادی کر رکھی ہے اور کئی سالوں سے گھر نہیں آیا، جس وجہ سے بچی کی والدہ اور بھائی محنت مزدوری کرکے گزر بسر کرتے تھے۔تھانہ سٹی پولیس اور کرائم سین کی ٹیموں نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کرلئے تھے۔