نامور کلاسیکی گلوکار استاد اسد امانت علی خان کی برسی پیر کو منائی گئی

پیر 8 اپریل 2024 15:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اپریل2024ء) نامور کلاسیکی گلوکار استاد اسد امانت علی خان کی برسی پیر 8 اپریل کو منائی گئی۔ اسد امانت علی خان 25 ستمبر 1955ء کو لاہور میں پیدا ہوئے ۔اسد امانت علی خان کا تعلق موسیقی کے مشہور پٹیالہ گھرانے سے تھا۔ انھوں نے موسیقی کی تربیت اپنے والد استاد امانت علی خان اور دادااستاد اختر حسین خان سے حاصل کی۔

اسد امانت علی خان نے اپنے چچا استاد حامد علی خان کے ساتھ اپنی فنی زندگی کا آغاز کیا اور ان دونوں کی جوڑی نے کلاسیکی گائیکی کو ایک نئی جہت دی۔ 1974ء میں استاد امانت علی خان کی اچانک وفات کے بعد اسد امانت علی خان نے ان کے گائے ہوئے خوب صورت نغموں خصوصاً انشا جی اٹھو اب کوچ کرو سے اپنی شہرت کے سفر کا آغاز کیا۔

(جاری ہے)

انھوں نے کلاسیکل، نیم کلاسیکل، گیت، غزلیں اور فلمی گانے گائے جو اپنے دلکشی اور سریلے پن کی وجہ سے زبان زد عام ہوئے۔

انھوں نے جن فلموں کو اپنی گائیکی سے سجایاان میں شمع محبت، سہیلی، انتخاب، شیشے کا گھر، زندگی، ابھی تو میں جوان ہوں ، ترانہ، آئی لو یو اور آندھی اور طوفان کے شامل ہیں۔ اسد امانت علی ایک بہت اچھے سوز خواں بھی تھے ۔حکومت پاکستان نے استاد اسد امانت علی خان کو ان کی فنی خدمات کے صلہ میں 2007 کو صدارتی تمغا برائے حسن کارکردگی عطا کیا ۔اسد امانت علی خان 8 اپریل، 2007ء کو لندن، برطانیہ میں حرکت قلب بند ہونے سے وفات پاگئے۔ وہ لاہور میں مومن پورہ کے قبرستان میں سپردِ خاک ہوئے۔ ان کی برسی کے موقع پر مختلف تقریبات کا انعقاد کیا گیا اور ان کے مداحوں نے ان کی خدمات پر خراج تحسین پیش کیا۔