مشرق وسطیٰ : کشیدگی میں اضافہ‘جنگ کا دائرہ ممکنہ طور پرخطے میں پھیلنے کے خطرات بڑھ گئے

پیرس انسانی بنیادوں جنگ بندی کی قرارداد پر عمل کروانے کے لیے اسرائیل پر پابندیاں لگانے کاارادہ نہیں رکھتا.فرانسیسی وزیرخارجہ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 11 اپریل 2024 22:40

مشرق وسطیٰ : کشیدگی میں اضافہ‘جنگ کا دائرہ ممکنہ طور پرخطے میں پھیلنے ..
جدہ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11 اپریل۔2024 ) مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں اضافے غزہ کی پٹی میں جاری جنگ کے دائرے کے خطے ممکنہ پھیلاﺅ اور دمشق میں ایرانی قونصل خانے پراسرائیلی حملے کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورت حال پرعالمی سطح پر تشویش پائی جا رہی ہے.

(جاری ہے)

عرب نشریاتی ادارے کے مطابق جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیربوک نے اپنے ایرانی ہم منصب سے فون پر بات کرتے ہوئے زور دیا کہ مشرق وسطیٰ میں کشیدہ صورتحال کسی کے مفاد میں نہیں ہے برلن وزارت خارجہ کے ”ایکس“ پر شائع ایک بیان میں انہوں نے تمام فریقوں پر زور دیاتھا کہ وہ ذمہ داری اور تحمل سے کام لیں دوسری طرف تہران کی جانب سے تل ابیب کے خلاف نئی دھمکیوں کے بعد ماسکو نے ایران اور اسرائیل سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کیا.

کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے صحافیوں کو بتایا کہ پہلے سے غیر مستحکم خطے کو غیر مستحکم کرنے سے بچنے کے لیے ہر ایک کے لیے تحمل کا مظاہرہ کرنا بہت ضروری ہے یہ انتباہات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے زور دے کر کہا ہے کہ ان کا ملک کسی بھی طرح کے منظرناموں کے لیے تیار ہے. انہوں نے جنوبی اسرائیل میں ایک فضائی اڈے کے دورے کے بعد ایک بیان میں کہا کہ ہم دفاعی اور جارحیت دونوں صورتوں میں اسرائیل کی سلامتی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے تیار ہیں انہوں نے زور دیا کہ ان کا ملک ہر اس شخص پر حملہ کرے گا اور اسے نقصان پہنچائے گا جس سے اسرائیل کی سلامتی کو خطرہ لاحق ہو.

دوسری جانب فرانس نے کہا ہے کہ پیرس کا اسرائیل کو انسانی بنیادوں پر عمل کروانے اور غزہ میں امدادی اشیا کی ترسیل بڑھانے پر مجبور کرنے کے لیے پابندیاں لگانے یا اس سلسلے میں دباﺅ ڈالنے کاکوئی ارادہ نہیں فرانس کے وزیر خارجہ نے اسرائیل کو رام رکھنے کے لئے اپنے ملک کی طرف سے اسی ہفتے سامنے آنے والے موقف کو بدل دیا ہے. وزیر خارجہ سٹیفن سیجورنے فرانسیسی پارلیمنٹ میں قانون سازوں کے ساتھ اسرائیل کی غزہ میں جاری جنگ اور مشرق وسطی کی صورت حال پر بریف کر رہے تھے انہوں نے پارلیمنٹ کے ارکان کے سامنے کہا' ابھی فوری طور پر اہسا کوئی منصوبہ نہیں ہے کہ اسرائیل پر پابندیاں لگائی جائیں.

ریڈیو فرانس 1 اور فرانس 24 میں انٹرویو کے دوران سٹیفن سیجورنے نے کہا تھا لازمی ہے کہ دباﺅ کے کئی طریقے ہو سکتے ہیںان میں سے ایک آپشن اسرائیل کے خلاف پابندیاں لگانے کی بھی ہوسکتی ہے وزیر خارجہ کے اس انٹرویو کے بعد فرانس میں دونوں طرح کا رد عمل سامنے آیاتھا مسلمانوں کی جانب سے اس کی پذیرائی کی گئی تھی جبکہ اسرئیل کے حامیوں نے شدید ردعمل کا اظہار کیا تھا جس کے بعدفرانسیسی وزیر خارجہ نے پارلیمنٹ میں اس بارے میں وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے پیرس اسرائیل پر پابندیاں لگانے یا دباﺅ بڑھانے کا فوری ارادہ نہیں رکھتا.