آئی ایم ایف کی شرط پر عمل درآمد کا آغاز

زیادہ آمدن کے باوجود ٹیکس نہ دینے والوں کے خلاف بڑے ایکشن کا فیصلہ کرلیا گیا

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 13 اپریل 2024 15:57

آئی ایم ایف کی شرط پر عمل درآمد کا آغاز
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13 اپریل 2024ء ) حکومت نے آئی ایم ایف کی شرط پر عمل درآمد کا آغاز کرتے ہوئے زیادہ آمدن کے باوجود ٹیکس نہ دینے والوں کے خلاف بڑے ایکشن کا فیصلہ کرلیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے کی اہم شرط پر عمل درآمد کرتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر کے فیصلے کے تحت ٹیکس گواشوارے جمع نہ کرانے والے اب ٹیکس ریڈار میں ہوں گے کیوں کہ زیادہ آمدن کے باوجود ٹیکس نہ دینے والوں کے خلاف بڑا ایکشن ہوگا۔

بتایا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کے ایکشن کے باعث ٹیکس دینے کے باوجود بھی گوشوارے جمع نہ کرانے والے بھی مشکل میں آئیں گے کیوں کہ ٹیکس گوشوارہ جمع نہ کرانا جرم ہے، اس لیے ایسے افراد کے خلاف بھی ایکشن ہوگا۔ معلوم ہوا ہے کہ سال 2022ء کے مقابلے میں 2023ء میں 18 لاکھ لوگوں نے اپنی انکم ٹیکس ریٹرن فائل نہیں کی، جنوری کے بعد نان فائلرز کو گوشوارے جمع کرانے کے لیے مواقع دیئے گئے جن کے خلاف کارروائی کا آغاز جنوری 2024ء میں ہونا تھا جسے اب عید کے بعد شروع کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں عالمی مالیاتی ادارے نے موجودہ حکومت سے خودکار ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم لگانے کا مطالبہ کیا ہے، ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے زیرِ انتظام ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور ایف بی آر کے تمام شعبوں پر مکمل اطلاق کا مطالبہ کیا گیا، اس ضمن میں آئی ایم ایف نے مینوفیکچرنگ سیکٹرمیں بھی خودکار ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نظام میں شامل نہ ہونے والے یونٹس کو سیل کردیا جائے۔

آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ اب تک سگریٹ، چینی، کھاد اور سیمنٹ کے شعبوں میں ٹیکس چوری روکنے کے لیے مؤثر اقدامات نہیں کیے گئے، ایف بی آر 2 سال میں شعبہ کھاد کے علاوہ کہیں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کا اطلاق نہیں کرسکا، ٹیکس چوری روکنے اور نئے لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے نئے پروگرام سے پہلے چاروں شعبوں میں ٹریک اینڈ ٹریس کا اطلاق کیا جائے۔