آسمانی بجلی نے قیامت ڈھا دی

صوبہ بلوچستان اور پنجاب کے مختلف علاقوں میں آسمانی بجلی گرنے سے درجنوں افراد جاں بحق

muhammad ali محمد علی ہفتہ 13 اپریل 2024 20:30

آسمانی بجلی نے قیامت ڈھا دی
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13 اپریل2024ء) آسمانی بجلی نے قیامت ڈھا دی، صوبہ بلوچستان اور پنجاب کے مختلف علاقوں میں آسمانی بجلی گرنے سے درجنوں افراد جاں بحق۔ تفصیلات کے مطابق بارشوں کے نئے سلسلے کے ملک میں داخل ہونے کے بعد سے کئی علاقوں میں آسمانی بجلی گرنے کے متعدد واقعات رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں کم از کم 2 درجن افراد جان کی بازی ہار گئے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب اور بلوچستان میں آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں جاں بحق افراد کی تعداد 24 ہوگئی، مزید اموات کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔ بلوچستان میں موسلا دھار بارشوں کے دوران آسمانی بجلی گرنے سے8افراد جانبحق جبکہ 3زخمی ہوگئے۔ سوراب ،پشین ،چمن، ڈیرہ بگٹی میں آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں 8افراد جاں بحق ہوئے۔

(جاری ہے)

سوراب کے علاقے تنک میں باغ میں بیٹھے نوجوانوں پر آسمانی بجلی گرگئی جس سے 2 نوجوان فرید احمد اور جابر احمد موقع پر جان بحق جبکہ ایک نوجوان اعجاز احمد زخمی ہوا۔ اس کے علاوہ چمن میں 3ڈیرہ بگٹی میں 2افراد آسمانی بجلی گرنے سے ہلاک ہوئے، پشین اور سوراب میں 2افراد زخمی ہوئے۔ دوسری جانب پنجاب میں آسمانی بجلی گرنے سے اب تک 16 افراد کی اموات رپورٹ ہو چکیں۔

رحیم یار خان میں 7 جب کہ بہاولنگر، بہاولپور اور لودھراں میں آسمانی بجلی سے 3، 3 اموات ہوئیں۔ ریسکیو حکام کے مطابق رحیم یارخان کے گردو نواح کے علاقوں میں تین مقامات پر آسمانی بجلی گرنے سے 2 بچوں اور میاں بیوی سمیت 7 افراد جاں بحق ہوئے۔ میاں بیوی گندم کی کٹائی کر رہے تھے اور بچے کھیل رہے تھےکہ آسمانی بجلی کی زد میں آگئے۔ بہاولپور میں آسمانی بجلی گرنےسے 3 افراد جاں بحق ہوئےجن میں ایک خاتون اور 8 سالہ بچہ بھی شامل ہے۔ لودھراں میں بھی آسمانی بجلی گرنے سے خاتون سمیت 3 افراد جاں بحق ہوئے۔ بہاولنگر کے علاقے فقیرالی کے قریب آسمانی بجلی گرنے سے ایک ہی خاندان کے 3 افراد جاں بحق اور 2 زخمی ہوگئے۔