علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں مصنوعی ذہانت کے استعمال پر سہ روزہ تربیتی ورکشاپ

منگل 16 اپریل 2024 16:16

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اپریل2024ء) علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں اساتذہ کیلئےمصنوعی ذہانت کے استعمال پر سہ روزہ تربیتی پروگرام کا آغاز ہوگیا ہے۔ اس پروگرام کا انعقاد ڈائریکٹوریٹ آف اکیڈیمک پلاننگ اینڈ کورس پروڈکشن ،اوپن یونیورسٹی اور کامن ویلتھ ایجوکیشنل میڈیا سنٹر فار ایشیا کے باہمی اشتراک سے کیا گیا ہے۔

جس کا مقصداساتذہ کو آرٹیفیشل انٹیلیجنس ٹولز اور ٹیکنالوجیز سے آشنائی اور تدریسی طریقوں میں موثر طریقے سے استعمال کے حوالے سے آگاہی دینا ہے۔ افتتاحی اجلاس کی صدارت ڈین فیکلٹی آف ایجوکیشن، پروفیسر ڈاکٹر فضل الرحمان نے کی، جبکہ ڈائریکٹرکامن ویلتھ ایجوکیشنل میڈیا سنٹر فار ایشیا، ڈاکٹر بشیر نے بطور مہمان خصوصی آن لائن شرکت کی۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر بشیر نے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مصنوعی ذہانت کا جہاں منفی استعمال ہے وہیں اس کے مثبت اور کارآمد فوائد بھی ہیں۔ پڑھانے ، سیکھنے اور سکھانے کے عمل میں اگر اس ٹیکنالوجی کا صحیح استعمال کیا جائے توقلیل وقت میں بہت سا کام مکمل کیا جا سکتا ہے۔تعلیم کے شعبے میں مصنوعی ذہانت کا استعمال اور کردار اب ناگزیر ہو چکا ہے۔ ڈاکٹر فضل الرحمن نے کہا کہ مصنوعی ذہانت کو تدریسی عمل میں شامل کرنے کی یہ تربیتی ورکشاپ اساتذہ کی صلاحیتوں میں اضافے کا باعث بنے گی،ٹیچنگ اور لرننگ کے عمل کو تقویت ملے گی۔

انہوں نے ورکشاپ کے انعقاد پر آرگنائزیننگ کمیٹی کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود فیکلٹی ڈویلپمنٹ پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔یہ تربیتی ورکشاپ تین دن جاری رہے گی جس میں ملکی و غیر ملکی ماہرین مختلف موضوعات پر آگاہی دیں گے اور سوال و جواب کی نشست کریں گے۔ تقریب کے آغاز پر ڈائریکٹر اکیڈیمک پلاننگ اینڈ کورس پروڈکشن ڈاکٹر زاہد مجید نے ورکشاپ کے اغراض و مقاصد بیان کئے۔