چین بھر میں پرائمری اور سیکنڈری سکولوں میں مصنوعی ذہانت کے استعمال میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، ننگ ژائو ہونگ

منگل 16 اپریل 2024 16:18

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اپریل2024ء) چین بھر میں پرائمری اور سیکنڈری سکولوں کے کلاس رومز میں مصنوعی ذہانت کے استعمال میں تیزی سے اضافہ ہو رہاہے، جو طلبا میں سائنسی سوچ اور اختراعی صلاحیتوں کو فروغ دینے کے ساتھ تعلیم کے لیے ایک جدید طریقہ فراہم کرتی ہے۔

(جاری ہے)

چین کے شمالی شہر تیانجن میں ہوئی وین مڈل سکول جسے وزارت تعلیم نے فروری میں 184 AI ایجوکیشنل بیسزمیں سے ایک قرار دیا تھا ،کے انوویشن سینٹر کے سربراہ ننگ ژاؤہونگ نے بتایا کہ سکولوں میں اے آئی کے استعمال کا منصوبہ تقریباً سات سال قبل شروع کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ 2017 میں سکول نے طلبا کے غیر نصابی تجربات کو بڑھانے اور مصنوعی ذہانت میں دلچسپی رکھنے والوں کو مواقع فراہم کرنے کے لیے ہوئی من سنگولیرٹی کے نام سے ایک کلب تشکیل دیا۔ ابتدا میں ہم سب روبوٹ بنانے، چلانے اور پروگرام کرنے میں نئے تھے، ہم نے خود مطالعہ اور تحقیق پر بہت زیادہ انحصار کیا ۔انہوں نے مزید بتایا کہ ابتدائی طور بھی پر کلب کے زیادہ تر ممبران روبوٹک مقابلوں میں شامل ہوتے تھے۔

متعلقہ عنوان :