چین: پہلی سہ ماہی میں معاشی ترقی توقعات سے زیادہ

DW ڈی ڈبلیو منگل 16 اپریل 2024 15:40

چین: پہلی سہ ماہی میں معاشی ترقی توقعات سے زیادہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 16 اپریل 2024ء) منگل کے روز جاری کردہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق چین کی معیشت میں سن 2024 کی پہلی سہ ماہی میں توقعات سے کہیں زیادہ ترقی ہوئی ہے۔ بلومبرگ کے تجزیہ کاروں نے اس مدت میں 4.8 فیصد شرح نمو کی پیش گوئی کی تھی لیکن اعداد و شمار کے مطابق مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی)میں نمایاں طور پر 5.3 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

جرمن کاروباری کمپنیاں چین سے جاپان کیوں منتقل ہو رہی ہیں؟

چینی معیشت بحالی کے کٹھن راستے پر گامزن

چین کے قومی ادارہ شماریات (این بی ایس) نے اپنے بیان میں کہا،''قومی معیشت نے بحالی کی اچھی رفتار کو برقرار رکھا ہے۔‘‘

این بی ایس کے مطابق صنعتی پیداوار اور زراعت میں بالترتیب 6.1 فیصد اور 3.8 فیصد کا اضافہ ہوا، جب کہ سروسز سیکٹر میں پانچ فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

(جاری ہے)

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ چین کی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی اور صدر شی جن پنگ کی ''مضبوط قیادت‘‘ میں معیشت نے ''اچھی شروعات‘‘ کی ہے۔

چینی کار ساز کمپنیوں کا جرمن مارکیٹ میں مشروط خیر مقدم

بیان میں مزید کہا گیا ہے، ''پالیسیاں اثر انداز ہوتی رہیں، پیداور اور مطالبات مستحکم رہے اور ان میں اضافہ دیکھا گیا۔

روزگار اور قیمتیں عام طور پر مستحکم رہیں، مارکیٹ کے اعتماد میں اضافہ ہوتا رہا اور معیاری ترقی نے نئی پیش رفت کی۔‘‘

چین کی اس ترقی کا راز کیا ہے؟

دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت چین کو کووڈ انیس کی وباء کے بعد کئی دیرینہ ساختی چیلنجز، بشمول بہت زیادہ مقروض ریئل اسٹیٹ سیکٹر اور سکڑتی ہوئی آبادی کے درمیان اپنی معیشت کو بحال کرنے کے لیے جدوجہد کرنا پڑ رہی ہے۔

چین میں سرکاری منصوبوں کے نام پر سینکڑوں ملین ڈالر کا فراڈ

ریٹنگ ایجنسی فچ نے اس ماہ کے اوائل میں چین کے خودمختار کریڈٹ آوٹ لُک کو منفی کر دیا تھا۔ لیکن حکام نے معیشت کو فروغ دینے کے لیے متعدد مالیاتی اور مانیٹری پالیسی اقدامات کا اعلان کیا، جن میں بڑے تعمیراتی اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں پر 1.8 ٹریلین ڈالر کے اخراجات شامل ہیں۔

ہینگ سینگ بینک چائنا کی چیف اکانومسٹ ڈین وانگ نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا، ''کھپت اور ہاؤسنگ کی سرمایہ کاری بنیادی رکاوٹ تھی، جبکہ مینوفیکچرنگ اور انفراسٹرکچر اہم انجن تھے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا، '' یہ صارفین کی مارکیٹ اور سروس سیکٹر سے... صنعتی ترقی کی طرف توجہ مرکوز کرنے کی بنیادی پالیسی کی تبدیلی کی عکاسی ہے۔‘‘

آکسفورڈ اکنامکس میں چین کی ماہر اقتصادیات لوئیس لو نے بھی کہا کہ چین کی پہلی سہ ماہی کی ترقی کی وجہ ''وسیع مینوفیکچرنگ میں بہترین کارکردگی‘‘ کے ساتھ ساتھ نئے قمری سال کی تعطیل کے موقع پر لوگوں کی طرف سے بڑے پیمانے پر کیے جانے والے اخراجات بھی ہیں۔

ج ا/ ا ا(روئٹرز، اے ایف پی، اے پی)