ایف ڈی اے کے زیر کنٹرول رہائشی کالونیوں میں غیر قانونی کمرشلائزیشن کیخلاف بھرپور کریک ڈاؤن جاری رکھا جائے، ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف ڈی اے

منگل 16 اپریل 2024 18:42

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اپریل2024ء) ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف ڈی اے دلاور خاں چدھڑ نے کہا ہے کہ ایف ڈی اے کے زیر کنٹرول رہائشی کالونیوں میں غیر قانونی کمرشلائزیشن کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن جاری رکھا جائے ،اس سلسلے میں زیر تعمیر عمارتوں کی انسپکشن کیلئے بلڈنگ انسپکٹرز اپنے سٹاف کے ہمراہ فیلڈ میں متحرک رہیں اور بلا منظوری بلڈنگ پلان تعمیر ہونے والی عمارتوں کے خلاف فوری محکمانہ کارروائی سے گریز نہ کیا جائے۔

یہ ہدایات ڈائریکٹر جنرل ایف ڈی اے محمد آصف چوہدری کی ہدایت پر ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف ڈی اے دلاور خاں چدھڑ کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں جاری کی گئیں۔اجلاس میں غیر قانونی کمرشلائزیشن کے خلاف سٹاف کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا جس میں ڈائریکٹر ٹاؤن پلاننگ اسماء محسن اور دیگر افسران کے علاوہ بلڈنگ انسپکٹرز نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ رہائشی عمارات کی غیر قانونی طور پر کارو با ر ی عمارات میں تبدیلی کو قطعاً برداشت نہیں کیا جائے گا ،اس سلسلے میں کسی بھی اہلکار کی ملی بھگت پر سخت محکمانہ کارروائی ہوگی لہذا دیانتداری سے فرائض انجام دیتے ہوئے قانون شکنی کو روکا جائے۔

انہوں نے کہا کہ بلا منظوری بلڈنگ پلان تعمیر ہونے والی عمارتوں کو قانون کے دائرے میں لائیں ،ان کے مالکان کے خلاف چالان سپیشل جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کرنے کے علاوہ ایسی عمارتوں کو سر بمہر کریں۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری خزانے کو نقصان پہنچانے والوں سے کوئی رعایت نہیں ہونی چاہیے لہذا کمرشلائزیشن کی منظوری کی صورت میں فیسوں / واجبات کی سو فیصد وصولی کو یقینی بنائیں۔

ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف ڈی اے نے ٹاؤن پلاننگ کے افسران سے کہا کہ وہ اپنے ماتحت عملے کی کارکردگی پر کڑی نظر رکھیں اور فیلڈ سروے کے بارے میں ان سے روزانہ رپورٹ حاصل کی جائے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ بلڈنگ پلان کی منظوری سے تعمیر ہونے والی عمارتوں کو بھی باقاعدگی سے چیک کیا جائے اور منظور شدہ نقشہ کی خلاف ورزی پر فوری ایکشن لیں۔ انہوں نے کہا کہ بلڈنگ قوانین کی خلاف ورزی نہیں ہونی چاہیے کیونکہ عمارت کی ناقص تعمیر یا تکنیکی سقم جان و مال کو خطرے کا موجب ہو سکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :