یورپی ماہرین فلکیات کا ملکی وے میں ابھی تک کا سب سے بڑا بلیک ہول دریافت کرنے کا د عویٰ

بدھ 17 اپریل 2024 11:10

پیرس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اپریل2024ء) یورپی ماہرین فلکیات نے ہماری کہکشان ملکی وے میں ابھی تک کا سب سے بڑا بلیک ہول دریافت کرنے کا د عویٰ کیاہے جس کی کمیت سورج سے 33 گنا زیادہ ہے اور یہ زمین سے دو ہزار نوری سال کے فاصلے پر واقع ہے۔ گارڈین کے مطابق بلیک ہول، جس کو Gaia BH3 کا نام دیا گیا ہے، یورپی خلائی ایجنسی گایا جو ہماری کہکشاں ملکی وے کا نقشہ تیار کرنے کے لیے وقف ہے کے مشن کے ذریعے جمع کیے گئے ڈیٹا کے تجزیئے کے دوران اتفاقاًدریافت کیا گیا۔

یہ بات آبزرویٹری ڈی پیرس میں نیشنل سینٹر فار سائنٹیفک ریسرچ (سی این آر ایس ) کے ماہر فلکیات پاسکویل پانزو نے بتائی۔ان کے مطابق ماہرین نے گایا کی دوربین کے آسمان میں ستاروں کی قطعی پوزیشن بتانے کی صلاحیت سے کام لیتے ہوئے ان ستاروں کے قریب واقع بلیک ہول کی کمیت کا اندازہ لگانے میں کامیابی حاصل کی۔

(جاری ہے)

زمین پر موجود دوربینوں کے مزید مشاہدات نے اس بات کی تصدیق کی کہ اس بلیک ہول کی کمیت ملکی وے میں پہلے سے موجود بلیک ہولز سے کہیں زیادہ ہے۔

بلیک ہول اس وقت دریافت ہوا جب سائنسدانوں نے اس کے قریب گردش کرنے والے ایک ستارے کی غیر معمولی لہر دار حرکت کا مشاہدہ کیا۔ بلیک ہولز ستاروں کی زندگی کے اختتام پران کے ٹوٹنے سے پیدا ہوتے ہیں ۔ ہماری کہکشاں ملکی وے میں دریافت ہونے والابلیک ہول BH3 ایک غیر فعال بلیک ہول ہے اور اپنے قریب ترین ستارے سے کافی دور ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس سے ایکس ریز کا اخراج نہیں ہوتا اور عام حالات میں اس کا پتہ لگانا مشکل ہے۔

گایا کی دوربین کے ذریعے ملکی وے میں پہلے دو غیر فعال بلیک ہولز Gaia BH1 اور Gaia BH2 کی نشاندہی کی جا چکی ہے۔گایا کا مشن گزشتہ 10 سال سے زمین سے 15 لاکھ کلو میٹر کے فاصلے پر کام کر رہا ہے اور اس کے فراہم کر دہ ڈیٹا سے ایک ارب 80 کروڑ ستاروں کی پوزیشنوں اور حرکات کا تھری ڈی نقشہ تیار کیا جا رہا ہے۔\932