wپنجاب میں فی ایکڑ 4 سے 5 من گندم ضائع ہونیکا خدشہ، سردار ظفر

بدھ 17 اپریل 2024 18:10

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 اپریل2024ء) کسان بورڈ کے سربراہ سردار ظفر حسین خان نے کہا ہے کہ بارش سے صوبہ پنجاب میں فی ایکڑ 4 سے 5 من گندم کے ضائع ہو نیکا خدشہ ہے،جڑانوالہ سمیت پنجاب میں گندم کی کٹائی کا آغاز روائتی طور پر پنجابی کلینڈر کے مہینے پانچویں مہینے ''بیساکھ'' سے ہوتا ہے۔ اس لئے دیہی علاقوں میں یکم بیساکھ کا دن خوشی کے تہوار ''بیساکھی یا وساکھی'' کے طور پر منایا جاتا ہے۔

تاہم اس بار ''بیساکھ'' کی آمد کے ساتھ ہی شروع ہونے والے بارشوں نے فیصل آباد سمیت صوبے کے مختلف اضلاع میں گندم کی فصل کو جزوی نقصان پہنچانے کے علاوہ کٹائی کے عمل کو تاخیر کا شکار کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان نے اس سال32.11ملین ٹن گندم کی پیداوار کا ہدف مقرر کیا ہے جس میں پنجاب سے 25 ملین ٹن، سندھ سے 4ملین ٹن، خیبر پختونخوا سے 1.2 ملین ٹن اور بلوچستان سے 1.5ملین ٹن گندم حاصل ہونے کی توقع ہے۔

(جاری ہے)

جڑانوالہ میں کٹائی سے پہلے ہونے والی بارش کی وجہ سے کسان پریشانی کا شکار ہیں۔ جڑانوالہ کے ایک کسان محمد طارق نے بتایا ہے کہ انہوں نے گندم کی کٹائی کرنے کے لئے تمام انتظامات کر لئے تھے لیکن بارش نے تمام تیاریوں پر پانی پھیر دیا۔ انہوں نے بتایا کہ بارش کی وجہ سے گندم کے بھاری ہونے کے بعد جب ہوا چلتی ہے تو گندم کی فصل زمین بوس ہو جاتی ہے جس سے کٹائی ناممکن ہو جاتی ہے۔

محمد طارق کے مطابق کھیتوں میں پانی جمع ہونے کا مطلب ہے کہ ہارویسٹر مزید کئی دنوں تک کھیتوں میں داخل نہیں ہو سکتا جس سے کٹائی میں مزید تاخیر ہو سکتی ہے۔ کسان بورڈ کے سربراہ سردار ظفر حسین خان کے مطابق پنجاب کے جنوبی اضلاع میں جہاں گندم کی کٹائی جاری تھی، بارش کے باعث نہ صرف کٹائی کا عمل متاثر ہوا ہے بلکہ کٹائی کے بعد کھیتوں میں جمع ہونے والی گندم کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

علاوہ ازیں گندم سے حاصل ہونے والے بھوسہ بھی ضائع ہوا ہے جو کہ مویشیوں کے لیے سال بھر کی خوراک کا کام کرتا ہے۔ انہوں نے بتایا ہے کہ صوبے کے جنوبی اضلاع میں فی ایکڑ چار سے پانچ من گندم کے ضائع ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ اس حوالے سے محکمہ موسمیات نے پیشن گوئی کی ہے کہ صوبہ پنجاب کے بالائی علاقوں میں بارش کا سلسلہ آئندہ دو سے تین روز تک جاری رہ سکتا ہے۔

اس طرح بارش کی وجہ سے آئندہ چند روز تک درجہ حرارت معمول سے کم رہے گا جبکہ مزید بارشیں ہونے سے کم درجہ حرارت مزید کئی روز تک برقرار رہ سکتا ہے۔ اس حوالے سے زرعی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ کسانوں کو اس بارش کی وجہ سے جزوی نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے لیکن اس کے باوجود گندم کی مجموعی پیداواراب بھی ہدف سے زیادہ رہنے کی توقع ہے۔