نیٹو سیکرٹری جنرل کا رکن ممالک سے مزید ہتھیار یوکرین بھیجنے کا مطالبہ

یوکرین کی درخواست پر جمعہ کو نیٹو یوکرین کونسل کا اجلاس بھی طلب کیا ہے،پریس کانفرنس

جمعرات 18 اپریل 2024 11:32

برسلز(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اپریل2024ء) نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے نیٹو کے ارکان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے ذاتی ذخیرے سے مزید ہتھیار یوکرین بھیجیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیٹو ہیڈکوارٹرز برسلز میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے بتایا کہ یوکرین کی درخواست پر جمعہ کو نیٹو یوکرین کونسل کا اجلاس بھی طلب کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ نیٹو کے ممبر ممالک نیاپنے بجٹ کا کم از کم 2 فیصد دفاع پر خرچ کرنے پر راضی ہونے کے ساتھ ساتھ، نیٹو کے 32 رکن ممالک نے کچھ جنگی سازوسامان خریدنے اور ذخیرہ کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے۔اسٹولٹن برگ نے کہا کہ یوکرین کو زیادہ سے زیادہ دینا صحیح فیصلہ ہے، چاہے اس کا مطلب یہ ہو کہ نیٹو کا اپنا ذخیرہ اب اپنے وعدوں پر پورا نہیں اترتا۔

(جاری ہے)

اسٹولٹنبرگ نے کہاکہ حقیقت یہ ہے کہ یوکرین کی حمایت کرنا اور روسی جنگی سازوسامان کو غیر فعال کرنے میں مدد کرنا ہماری اپنی سلامتی کو بھی مضبوط کرتا ہے۔نیٹو کے سربراہ نے کہا کہ اس مطالبے کا مقصد یوکرین کی مزید فضائی دفاعی نظام اور توپ خانے کے گولوں کی ضرورت کو پورا کرنا ہے۔ نیٹو یوکرین کونسل کا بھی یہی مقصد ہے۔انہوں نے بتایا کہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی اور نیٹو کے 32 رکن ممالک کے وزرائے دفاع جمعہ کو ہونے والے اجلاس میں شرکت کریں گے۔

ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ یہ ملاقات فزیکل ہوگی یا ویڈیو کانفرنس۔یاد رہے کہ زیلنسکی نے پہلے واضح کیا تھا کہ وہ نیٹو-یوکرین کے اس مشاورتی ادارے کا جلد اجلاس چاہتے ہیں۔ایک ویڈیو پیغام میں انہوں نے زور دیا کہ یوکرین کے عوام بہتر تحفظ کے حقدار ہیں۔اپنے اس پیغام میں وہ اسرائیل کے طیارہ شکن دفاع کا حوالہ دے رہے تھے جنہوں نے گزشتہ ہفتے کے آخر میں ایرانی حملے کو پسپا کیا ہے۔ یہ بھی یاد رہے کہ روس یوکرین پر بمباری کے لیے ایرانی ساختہ ڈرون استعمال کر رہا ہے۔