محمد حفیظ نے بابر اعظم کو کپتانی واپس ملنے پر سخت سوالات اٹھا دیئے

’اگر بابر کو کپتانی سے ہٹا کر کسی اور کو کپتان بنانے کا فیصلہ کیا گیا تو پھر دو ماہ میں اس نے کیا غلط کیا اور بابر نے دوبارہ واپس آنے کا کیا حق ادا کیا؟ : سابق ٹیم ڈائریکٹر

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعرات 18 اپریل 2024 13:03

محمد حفیظ نے بابر اعظم کو کپتانی واپس ملنے پر سخت سوالات اٹھا دیئے
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 18 اپریل 2024ء ) سابق ٹیسٹ کرکٹر محمد حفیظ نے قومی کرکٹ ٹیم کی کپتانی کے حوالے سے فیصلہ سازی کے عمل ،خاص طور پر بابر اعظم کو ایک مختصر وقفے کے بعد وائٹ بال کپتان کے طور پر بحال کرنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ کرکٹ پاکستان کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں حفیظ نے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے بابر اعظم کو کپتانی سے ہٹانے کے پیچھے صرف مختصر عرصے میں انہیں بحال کرنے کی وجہ پر سوال اٹھایا۔

انہوں نے ایسے فیصلوں پر تنقید کرتے ہوئے انہیں مقبول لیکن بالآخر ٹیم کی حرکیات کے لیے نقصان دہ قرار دیا۔ محمد حفیظ نے کہا کہ ’اگر بابر کو کپتانی سے ہٹا کر کسی اور کو کپتان بنانے کا فیصلہ کیا گیا تو پھر دو ماہ میں اس نے کیا غلط کیا اور اس نے دوبارہ واپس آنے کا کیا حق ادا کیا؟ میرے خیال میں اس طرح کے فیصلے ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

ایک مقبول فیصلہ کے طور پر یہ فائدہ مند نہیں ہے اور اسی وجہ سے ٹیم کے اندر کچھ گروپس بن گئے ہیں جو کہ ٹیم کے اندر مسائل پیدا کرنے کے بیج بوئے گئے ہیں‘۔

بابر ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھ کر بہتر فیصلہ سازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بہتری کے امکان کو تسلیم کرتے ہوئے حفیظ نے نیوزی لینڈ کے خلاف آئندہ سیریز کے لیے سلیکشن کے عمل پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ "میں سمجھتا ہوں کہ اگر بابر نے اپنی غلطیوں سے سیکھا ہے اور اگر وہ اب بہتر فیصلے کرتے ہیں اور وہ تمام کام کرتے ہیں جو اس نے پہلے نہیں کیے تھے تو حالات بہتر ہو سکتے ہیں۔

لیکن نیوزی لینڈ سیریز کے لیے انتخاب سے آپ کو اندازہ ہو جائے گا۔ کہ ایک کمزور نیوزی لینڈ کے لیے جہاں 12 سے 13 اہم کھلاڑی دستیاب نہیں ہیں، وہی عمل دوبارہ شروع ہوا ہے، ہم نے ہر اس کھلاڑی کو منتخب کیا ہے جو شاید گھر بیٹھے تھے اور اسے پاکستان کے لیے کھیلنے کے لیے بلایا ہے۔ اس سیریز کے حوالے سے ایک کمزور فیصلہ ہے"۔ یہ بات قابل غور ہے کہ پاکستان نیوزی لینڈ کے خلاف 18 اپریل سے پانچ میچوں کی T20I سیریز کھیلے گا۔ یہ سیریز دونوں ٹیموں کے لیے اپنے اسکواڈ کو بہتر بنانے اور آنے والے T20 ورلڈ کپ 2024ء کے لیے اپنے کھلاڑیوں کے انتخاب کو حتمی شکل دینے کے لیے ایک اہم مرحلے کے طور پر کام کرتی ہے۔ امریکہ اور ویسٹ انڈیز میں ہونے والا ہے۔