پہلی سہ ماہی میں چین کی بی آر آئی ممالک کے ساتھ تجارت میں 5.5 فیصد اضافہ

اشیا کی درآمدات اور برآمدات کی مجموعی مالیت 10.1693 ٹریلین یوآن تک پہنچ گئی چین کی مجموعی جی ڈی پی 4.17 ٹریلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئی، اگلے مرحلے میں چین فعال طور پر نئی معیار کی پیداواری قوتوں کو فروغ دے گا

جمعرات 18 اپریل 2024 15:43

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اپریل2024ء) پہلی سہ ماہی کے دوران بیلٹ اینڈ روڈ پارٹنر ممالک کے ساتھ چین کی درآمدات اور برآمدات میں 5.5 فیصد اضافہ، اشیا کی درآمدات اور برآمدات کی مجموعی مالیت 10.1693 ٹریلین یوآن تک پہنچ گئی،چین کی مجموعی جی ڈی پی 4.17 ٹریلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئی، اگلے مرحلے میں چین فعال طور پر نئی معیار کی پیداواری قوتوں کو فروغ دے گا۔

چائنہ اکنامک نیٹ مطابق قومی ادارہ برائے شماریات(این بی ایس )کے اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ پہلی سہ ماہی کے دوران بیلٹ اینڈ روڈ پارٹنر ممالک کے ساتھ چین کی درآمدات اور برآمدات میں 5.5 فیصد اضافہ ہوا جو درآمدات اور برآمدات کی مجموعی مالیت کا 47.4 فیصد ہے۔ این بی ایس کے ڈپٹی ڈائریکٹر شینگ لائیون نے کہا پہلی سہ ماہی میں قومی معیشت نے اچھا آغاز کیا۔

(جاری ہے)

این بی ایس کے مطابق چین کی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) 29.63 ٹریلین یوآن ( 4.17 ٹریلین امریکی ڈالر) تک پہنچ گئی، جو 2024 کی پہلی سہ ماہی میں گزشتہ سال کی نسبت 5.3 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہی. چائنہ اکنامک نیٹ مطابق خاص طور پر پہلی سہ ماہی میں زرعی پیداوار میں اچھی رفتار دیکھی گئی اور زراعت کی اضافی قیمت(فصلوں کی کاشت کاری) میں گزشتہ سال کی نسبت 3.8 فیصد اضافہ ہوا۔

صنعتی پیداوار میں تیزی سے اضافہ ہوا، مقررہ سائز سے اوپر کے صنعتی اداروں کی کل ویلیو ایڈڈ میں ملک بھر میں گزشتہ سال کی نسبت 6.1 فیصد اضافہ ہوا۔ مارکیٹ کی فروخت میں مستحکم نمو برقرار رہی ، صارفین کے سامان کی مجموعی خوردہ فروخت 12.0327 ٹریلین یوآن تک پہنچ گئی ، جو گزشتہ سال کی نسبت4.7 فیصد اضافہ ہے۔ اشیا کی درآمدات اور برآمدات کی مجموعی مالیت 10.1693 ٹریلین یوآن تک پہنچ گئی ، جو گزشتہ سال کی نسبت 5.0 فیصد اضافہ ہے ، تجارتی ڈھانچے کی مسلسل اصلاح کے ساتھ۔

صارفین کی قیمتیں عام طور پر مستحکم رہیں ، نیشنل کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) میں گزشتہ سال کی نسبت کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ مجموعی طور پر روزگار مستحکم رہا ، اور رہائشیوں کی آمدنی میں مستحکم اضافہ دیکھا گیا۔ چائنہ اکنامک نیٹ مطابق شینگ نے اس عرصے کے دوران مثبت عوامل کا ذکر کیا جیسے پیداوار کی بڑھتی ہوئی طلب، مستحکم روزگار اور قیمتیں، اور مارکیٹ کا بڑھتا ہوا اعتماد۔

چائنہ اکنامک نیٹ مطابق شینگ نے کہا معاشی بحالی کو چلانے والے یہ مثبت عوامل جمع اور مضبوط ہو رہے ہیں، جو پورے سال کی ترقی کے لئے ایک اچھی بنیاد رکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگلے مرحلے میں چین فعال طور پر نئی معیار کی پیداواری قوتوں کو فروغ دے گا اور حکومت کی میکرو پالیسیوں کے نفاذ کو مضبوط بنائے گا، اور موثر طریقے سے اعلی معیار کی اقتصادی ترقی اور معاشی پیداوار میں مناسب اضافہ جاری رکھے گا۔[2:19