یونیورسٹی آف سرگودھا میں آفس آف ریسرچ انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن کی جانب سے خصوصی نشست کا انعقاد

جمعرات 18 اپریل 2024 20:10

سرگودہا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اپریل2024ء) یونیورسٹی آف سرگودھا میں آفس آف ریسرچ انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن کی جانب سے ذہانتی ملکیت کے حقوق، ٹریڈ مارکس، کاپی رائٹس، لائسنسز اور پیٹنٹس کے موضوع پر خصوصی نشست کا انعقاد کیا گیاجس میں سینئر ایگزامینر پیٹنٹس انٹیلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن آف پاکستان شاکرہ خورشید، ڈائریکٹر آفس آف ریسرچ انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن پروفیسر ڈاکٹر احمد رضا بلال، فیکلٹی ممبران اور طلبہ نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

شاکرہ خورشید نے آئی پی آر کے حقوق کے عملی مضمرات کے بارے میں بریف کرتے ہوئے غیر متزلزل جذبے اور جدت طرازی کی بنیاد پر یونیورسٹیوں کے اہم کردار اور ذہانت پر مبنی غیر جسمانی اثاثوں کو مؤثر بنانے کے لیے مضبوط نظام کی ضرورت پر زور دیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے فکری ملکیت کے احترام کے کلچر کو فروغ دینے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ایک ایسے ماحول کو پروان چڑھانے کی ضرورت ہے جو دائمی جدت اور لامحدود تخلیقی صلاحیتوں کے لیے سازگار ہو۔

انہوں نے کہا کہ جامعات کے طلبہ کے لئے جدید ٹیکنالوجی اور روابطِ تجارت کی دنیا میں فکری ملکیت کے حقوق کے بارے میں آگاہی نا گزیر ہے۔ شاکرہ خورشید نے کہا کہ فکری ملکیت کے حقوق مختلف شعبوں میں مختلف اہمیت رکھتے ہیں اور ان کے درست استعمال اور حفاظتی تدابیر کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم اپنی تخلیقات اور انوکھی فکری ملکیت سے استفادہ کر سکتے ہیں۔

انہوں نے پیٹنٹس کے حقوق پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ جہاں تیزی سے ترقی اور ایجادات کا دور چل رہا ہے ہمیں اپنی تخلیقات کو محفوظ رکھنے کی ضرورت ہے۔پروفیسر ڈاکٹر احمد رضا بلال نے تیزی سے ابھرتے ہوئے عالمی منظر نامے میں فکری تخلیقات کے تحفظ کی بنیادی اہمیت پر زور دیتے ہوئے انوکھی ایجادات کی حفاظت میں پیٹنٹ کی اہمیت، برانڈ کی شناخت کو احتیاط سے تیار کرنے میں ٹریڈ مارکس، فنکارانہ تاثرات کو پرجوش طریقے سے محفوظ کرنے میں کاپی رائٹس، اور دانشورانہ املاک کے استعمال کو انصاف کے ساتھ چلانے میں لائسنس کے کردار کی وضاحت کی۔

پروفیسر ڈاکٹر احمد رضا بلال نے جامعہ سرگودھا کے طلباء اور فیکلٹی ممبران کے درمیان ذہانتی ملکیت سے متعلق رہنمائی فراہم کرنے کے لیے یونیورسٹی کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔