پی ٹی آئی نے ججز ہراسگی کا ذمہ دار جسٹس قاضی فائز عیسی کو قرار دیدیا

سپریم کورٹ سے لیکر ذیلی عدالتوں تک ہر سطح کے ججز کو کھلے عام ہراساں کرکے کینگرو کورٹس میں بدلا جارہا ہے،ترجمان

جمعرات 18 اپریل 2024 20:35

پی ٹی آئی نے ججز ہراسگی کا ذمہ دار جسٹس قاضی فائز عیسی کو قرار دیدیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اپریل2024ء) پاکستان تحریک انصاف نے سپریم کورٹ سے لیکر ہائیکورٹ تک ججز کی ہراسگی کا ذمہ دار چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسی کو قرار دے دیا.

(جاری ہے)

ترجمان تحریک انصاف کے مطابق اہلِ طاقت، ان کی باج گزار انتظامیہ اور ان کی کٹھ پتلی سیاسی اشرافیہ باہم یکجا ہوکر عدل کے تابوت میں آخری کیل ٹھونکنے میں مصروف ہیں، ترجمان کے مطابق سپریم کورٹ سے لیکر ذیلی عدالتوں تک ہر سطح کے ججز کو کھلے عام ہراساں کرکے عدالتوں کو کینگرو کورٹس میں بدلا جارہا ہے، ترجمان کے مطابق سیاسی انتقام کا نشانہ بننے والے تحریک انصاف کے قائدین اور کارکنان کے مقدمات کی سماعت کرنے والے ججز جس سطح پر بھی ریاست کے خفیہ ایجنٹوں کی ڈکٹیشن کی بجائے قانون کی روشنی میں فیصلوں پر اصرار کرتے ہیں انہیں نشانہ بنایا جاتا ہے، ترجمان کے مطابق خفیہ آڈیو ویڈیوز، ریفرنسز، الزام و دشنام کی ریاستی مہمات اور اہلِ خانہ اور رشتہ داروں کے خلاف اغوا و تشدد کو بطور ہتھیار استعمال کرکے ججوں کو خوف کی نکیل ڈالی جارہی ہے، ترجمان کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے نہایت چشم کشا اور تشویشناک خط پر فیصلہ کن اقدام کی بجائے معاملے کو طویل التوا کا شکار کر کے ریاستی بدمعاشوں کو کھل کر کھیلنے کا موقع دیا جارہا ہے، ترجمان کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان 24 کروڑ پاکستانیوں کے بنیادی حقوق اور دستور کی حرمت کے تحفّظ میں ناکامی کے بعد عدلیہ کی آزادی اور ججز کو بیجا ہراسگی سے بچانے میں بھی یکسر ناکام نظر آرہے ہیں، ترجمان کے مطابق نظامِ انصاف کی کھلی تباہی پر چیف جسٹس کی بیعملی قوم کو اس مکروہ سلسلے میں ان کی خاموش رضامندی کا تاثر دے رہی ہے، ترجمان کے مطابق پاکستان تحریک انصاف اداروں کے دستوری دائر کار میں مداخلت کی قائل نہیں تاہم افراد کے ہاتھوں اداروں کو اپنے نجی مفادات کی بھینٹ چڑھانے یا ذاتی مفاد کیلئے اداروں کی تباہی پر رضامند ہوجانے کو کسی طور قبول کرے گی، نہ اس کی اجازت دے گی، ترجمان کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان عدلیہ کے احترام، آزادی، وقار اور قانون و انصاف کی سربلندی کیلئے اپنے آئینی فرائض کا احساس کریں اور تشویشناک بیعملی ترک کرکے اس ضمن میں متحرک اقدامات اٹھائیں، ترجمان کے مطابق وکلاء برادری خصوصاً نمائندہ تنظیمیات اور بار کونسلز عدلیہ کی تباہی کے اس منظم سلسلے کی راہ روکنے کیلئے آگے آئیں اور اس گھمبیر چیلنج سے نمٹنے کیلئے بلاتاخیر مؤثر حکمت عملی اپنائے، ترجمان کے مطابق قانون کی حکمرانی کے قیام کے بغیر بحثیت قوم ہم کسی بہتر مستقبل کی توقع کرسکتے ہیں نہ ہی ملک کو قوم کو سنگین حادثات سے محفوظ بنانا ممکنات کے دائرے میں محدود رکھ پائیں گے…. اعجاز خان