ا*فیض آباد دھرنا کمیشن کے ممبران سنجیدہ نہیں تھے ،وفاقی وزیر دفاع

-بانی پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا چاہتے ہیں ہم سے نہیں ۔بانی پی ٹی آئی کو اپنی سیاسی برادری سے بات کرنی چاہیے،گفتگو

جمعرات 18 اپریل 2024 22:35

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اپریل2024ء) وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ کمیشن میں مجھے بلایا گیا اور میں وہاں پر گیا وہاں پر کوئی ایک شخص بیٹھا ہوا تھا ۔ اس شخص نے بتایا اے این پی کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں ،مجھے سمجھ نہ آیا کہ جس کام کے لئے مجھے بلایا گیا اس بارے کچھ نہیں پوچھ رہے ۔میں نے ان سے کہا کہ جس کام کے لئے مجھے بلایا اس کے بارے میں پوچھیں ۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ؓ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد 2لوگ اور آگئے انہوں نے بھی اس بارے بات نہیں کی۔

(جاری ہے)

اس کے بعد میں وہاں سے یہ کہہ کر اٹھ آیا کے اس حولے سے مجھے سوال نامہ بھیج دیں ۔انہوں نے کہا کہ احسن اقبال کی بات حقیقت پر مبنی ہے اس میں کوئی دورائے نہیں ۔انکوئری کا فیصلہ اگر دیر سے ہوالیکن اچھا معاملہ ہوا ۔

ان سے جب پوچھا گیا کہ لوگوں کو پیسے کیوں دئے تو کہا گیا ان کو واپس جانے کا کرایہ دیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ فیض آباد دھرنا کمیشن کے ممبران سنجیدہ نہیں تھے ۔انسان پر آنے والی مشکلات اس کی ماضی کی غلطیوں کا نتیجہ ہوتی ہیں ۔بانی پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا چاہتے ہیں ہم سے نہیں ۔بانی پی ٹی آئی کو اپنی سیاسی برادری سے بات کرنی چاہیے ۔