انسداد سموگ کیس، لاہور اور شیخورہ کے ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات کی تبدیلی کا حکم

ہائوسنگ سوسائٹیز زرعی رقبے کو ختم کررہی ہیں، اس سے فوڈ سکیورٹی کے مسائل پیدا ہوں گے‘ممبر جوڈیشل واٹر کمیشن شاید ہائوسنگ سوسائٹیز سے متعلق کوئی پالیسی نہیں ہے، اس پر حکومت کو سنجیدگی کے ساتھ سے غور کرنا ہو گا‘جسٹس شاہد کریم کے ریمارکس

جمعہ 19 اپریل 2024 13:17

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اپریل2024ء) لاہور ہائیکورٹ نے ماحولیاتی آلودگی پھیلانے والوں کیخلاف کارروائی نہ کرنے پر لاہور اور شیخوپورہ کے ڈپٹی ڈائریکٹرز ماحولیات کو تبدیل کرنے کا حکم دے دیا۔لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس شاہد کریم نے تدارک سموگ کیلئے شہری ہارون فاروق و دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی۔دوران سماعت جسٹس شاہد کریم نے ماحولیاتی آلودگی پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر ڈی جی ماحولیات کو حکم دیا کہ لاہور اور شیخوپورہ کے ڈپٹی ڈائریکٹرز فوری تبدیل کریں۔

عدالت نے استفسار کیا کہ سی بی ڈی سو ایکڑ رقبے پر کیا کرنے جارہی ہی ۔جس پر سی پی بی ڈی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سی بی ڈی پنجاب حکومت کا پراجیکٹ کرنے جارہی ہے۔ممبر جوڈیشل واٹر کمیشن نے عدالت کی توجہ ہائوسنگ سوسائٹیز کی جانب مبذول کرواتے ہوئے کہا کہ ہائوسنگ سوسائٹیز زرعی رقبے کو ختم کررہی ہیں، اس سے فوڈ سکیورٹی کے مسائل پیدا ہوں گے۔

(جاری ہے)

وکیل سی بی ڈی نے عدالت کو بتایا کہ لاہور کے گردونواح میں غیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹیز کی بھرمار ہے، دو ایکڑ زمین خرید کر بجلی کا کھمبا لگا دیا جاتا ہے اور ہائوسنگ سوسائٹی بن جاتی ہے۔عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ شاید ہائوسنگ سوسائٹیز سے متعلق کوئی پالیسی نہیں ہے، اس پر حکومت کو سنجیدگی کے ساتھ سے غور کرنا ہو گا۔بعدازاں لاہور ہائیکورٹ نے تدارک سموگ سے متعلق شہری ہارون فاروق سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت آئندہ ہفتے تک کے لیے ملتوی کردی۔