عدالت کا ماحولیاتی آلودگی پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر افسران تبدیل کرنے کا حکم

جمعہ 19 اپریل 2024 14:10

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اپریل2024ء) لاہور ہائیکورٹ نے ماحولیاتی آلودگی اور سموگ کے تدراک کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے ماحولیاتی آلودگی پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر افسران کو تبدیل کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے عدالتی احکامات پر آلودگی پھیلانے والے عناصر کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات لاہور اور ڈپٹی ڈائریکٹر شیخوپورہ کو بھی فوری تبدیل کرنے کا حکم دیا اور قرار دیا کہ ڈی جی ماحولیات ان دونوں افسران کو فوری تبدیل کریں۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سموگ کے تدارک کیس میں ہارون فاروق سمیت دیگر کی دیگر کی ایک ہی نوعیت کی دائر درخواستوں پرجمعہ کو سماعت کی جس میں ماحولیاتی آلودگی اور سموگ کے تدارک کیلئے اقدامات نہ کرنے کی نشاندہی کی گئی۔

(جاری ہے)

سماعت پر عدالتی حکم پر واسا کی طرف سے سینئر لیگل ایڈوائزر میاں عرفان اکرم ،اظہر صدیق ایڈووکیٹ اور متعلقہ محکموں کے افسران اور لا افسران عدالت میں پیش ہوئے اور اپنے محکموں کے حوالے سے رپورٹ پیش کی۔

دوران سماعت ممبرجوڈیشل کمیشن نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ہائوسنگ سوسائٹیز زرعی رقبے کو ختم کررہی ہیں جس سے فوڈ سکیورٹی کے مسائل پیدا ہوں گے۔ جس پر جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیے کہ اس پر حکومت کو سنجیدگی کے ساتھ غور کرنا ہوگا۔ دوران سماعت جسٹس شاہد کریم نے استفسار کیا کہ سی بی ڈی سو ایکٹر رقبے پر کیا کرنے جارہے ہیں،جس پر وکیل سی بی ڈی نے بتایا کہ سی بی ڈی پنجاب حکومت کا پروجیکٹ کرنے جارہا ہے۔

لاہور کے گردونواح میں غیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹیز کی بھرمار ہے، دو ایکڑ زمین خرید کر بجلی کا کھمبا لگا دیا جاتا ہے اور ہائوسنگ سوسائٹی بن جاتی ہے، جس پر عدالت نے کہا کہ شاید ہائوسنگ سوسائٹیز سے متعلق کوئی پالیسی نہیں ہے۔عدالت نے مزید سماعت آئندہ جمعہ تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر عملدرآمد رپورٹ طلب کرلی ۔