’سبھی امریکی سیاستدان ایک جیسے‘، خود سوزی کرنے والے کا الزام

DW ڈی ڈبلیو ہفتہ 20 اپریل 2024 16:20

’سبھی امریکی سیاستدان ایک جیسے‘، خود سوزی کرنے والے کا الزام

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 20 اپریل 2024ء) امریکی شہر نیو یارک کے حکام نے بتایا ہے کہ جمعے کے دن مین ہٹن میں خود کو آگ لگانے والا سینتیس سالہ امریکی شہری میکس اے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہسپتال میں دم توڑ گیا ہے۔

میکس نے اُس عدالت کے باہر اپنے جسم پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا لی تھی، جہاں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ایک تاریخی مقدمے کی سماعت جاری تھی۔

اس مقدمے میں ٹرمپ کے ایک سیکس اسکینڈل اور مالی ضابطگیوں کی جانچ کی جا رہی ہے۔

ٹرمپ نے سن دو ہزار سولہ کے صدراتی انتخابات سے قبل پورن اسٹار اسٹورمی ڈینیلز کو اپنے جنسی تعلق کو منظرعام پر نہ لانے کی خاطر ایک لاکھ تیس ہزار امریکی ڈالر دیے تھے۔

ان پر الزام ہے کہ جس انداز میں اس 'ہش منی‘ کی ادائیگی کی گئی، اس سے ٹرمپ کاروباری بے ضابطگیوں کے مرتکب ہوئے۔

(جاری ہے)

ٹرمپ اس مقدمے کو سیاسی قرار دیتے ہیں۔

ادھر نیو یارک کے حکام نے بتایا ہے کہ جس شخص نے خود کو آگ لگائی تھی، وہ کسی کو نقصان پہنچانے کا ارادہ نہیں رکھتا تھا۔ میکس اے طبی امداد پہنچنے سے قبل کئی منٹ تک جلتا رہا، جسے ٹی وی کیمروں نے بھی عکس بند کیا۔

سازشی نظریات پر یقین تھا؟

عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ خود کو آگ لگانے سے قبل میکس اے نے اپنے بیک پیک سے کچھ پمفلٹس نکال کر ہوا میں پھینکے۔

روئٹرز نے بتایا ہے کہ ایک پملفٹ پر 'بد ارب پتی‘ کا ریفرنس تھا تاہم اس پر ٹرمپ کا براہ راست نام نہیں لکھا تھا۔ اس شخص کا تعلق فلوریڈا سے بتایا گیا ہے۔

نیو یارک کے ڈپٹی کمشنر ٹارک شیپرڈ نے ہفتے کے دن میڈٰیا کو بتایا کی فی الحال پولیس میکس کو سازشی نظریات پر یقین رکھنے والے ایک شخص کے طور پر دیکھ رہی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ میکس اے کے نام سے ایک آن لائن منشور بھی ملا ہے، جس میں اس نے خودکشی کا ارادہ ظاہر کرتے ہوئے رشتہ داروں اور دوستوں سے معافی مانگی تھی۔

اس آن لائن منشور میں اس نے امریکیوں کو ایک 'تباہ کن فاشسٹ بغاوت‘ سے خبردار کیا اور ساتھ ہی کرپٹو کرنسی اور امریکی سیاستدانوں پر کڑی تنقید کی۔ اس منشور میں میکس نے کووڈ کی عالمی وبا سے لے کر ہالی ووڈ اور سابق صدر بل کلنٹن پر بھی سازشی نظریات کے تناظر میں تنقید کی۔

ٹرمپ کے خلاف مقدمہ کہاں پہنچا؟

جمعے کے دن میکس نے خود کو اس وقت آگ لگائی تھی، جب عدالت نے ٹرمپ کے مقدمے کے لیے جیوری کا انتخاب کر لیا تھا۔

تاہم اس واقعے کے بعد عدالتی کارروائی روک دی گئی۔

جیوری کے بارہ افراد کے انتخاب کے بعد اب پیر سے اس مقدمے کی کارروائی باقاعدگی سے شروع ہو گی۔ ڈونلڈ ٹرمپ امریکی تاریخ میں مجرمانہ الزامات کا سامنا کرنے والے پہلے سابق امریکی صدر ہیں۔

اس مقدمے میں سابق ڈونلڈ ٹرمپ نے بزنس ریکارڈز کے حوالے سے جھوٹ بولنے کے چونتیس الزامات کو رد کیا ہے۔ ان کا اصرار ہے کہ انہوں نے اس کیس کے حوالے سے نہ تو کوئی جھوٹ بولا اور نہ ہی کوئی غلط بیانی کی۔ ٹرمپ نے ساتھ ہی دیگر تین مجرمانہ کیسوں میں بھی خود کو بے قصور قرار دیا ہے۔

ع ب / ش ر (روئٹرز، اے پی)