پاکستان فلم انڈسٹری کے نامور ہدایتکار حسن طارق کی برسی 24اپریل کو منائی جائیگی

فنی کیریئر کا آغاز بطور اسسٹنٹ ڈائریکٹر کے طور پر کیا،48سالہ فنی کیریئر میں میںبے شمار فلموں میں ہدایتکاری کے فرائض سرانجام دئیے

اتوار 21 اپریل 2024 11:00

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اپریل2024ء) پاکستان فلم انڈسٹری کے نامور ہدایتکار حسن طارق کی برسی 24اپریل کو منائی جائے گی ۔حسن طارق 22 اکتوبر 1934ء کو امرتسر میں پیدا ہوئے اور بعد ازاں ہجر ت کر کے پاکستان آگئے ۔انہوں نے اپنے فنی کیریئر کا آغاز بطور اسسٹنٹ ڈائریکٹر کے طور پر کیا ۔ 1959ء میں ان کی صلاحیتوں کو دیکھتے ہوئے فلمساز ذکا اللہ کچیلو اور ایس اے ملک نے فلم ’’نیند ‘‘کی ڈائریکشن کا کام ان کو سونپ دیا ۔

اس فلم میں ہیروئن ملکہ ترنم نور جہاں تھیں جبکہ اسلم پرویز کو پہلی بار ہیرو کی بجائے ولیشن ہیرو کا کردار دیا گیا۔ فلم نیند کی کامیابی کے بعد بطور ہدایتکار حسن طارق ان کا سفر شروع ہوگیا انہوں نے بنجارن، شکوہ، قتل کے بعد، کنیز، پھنے خان، مجبور، سوال، تقدیر، دیور بھابی، عدالت، بہن بھائی، دوسری شادی، میرا گھر میری جنت، ماں بیٹا اور پاک دامن جیسی معیاری فلمیں تخلیق کیں۔

(جاری ہے)

1968ء میں انہوں نے فلم بہن بھائی بنائی جس میں نامور اداکار ندیم، کمال، اعجاز، اسلم پرویزاور اداکارائیں رانی، دیبا، حسنہ اور عالیہ نے اداکاری کی، یہ فلم بھی حسن طارق کی گولڈن جوبلی ہٹ فلم تھی۔1972ء میں فلم امراجان ادا ان کی معرکتہ الآرا فلم ریلیز ہوئی جو کہ مرزا ہادی رسوا کے شہرت یافتہ ناول پر بنائی گئی اور فلم کا بھارت میں بھی چرچا ہوا۔

امرا جان کا کردار حسن طارق نے جس طرح سے رانی سے کروایا وہ اس کی زندگی کا سب سے بڑا کردار ہے۔اس فلم میں شاہد، رانی، طالش، رنگیلا کی اداکاری عروج پر تھی۔ فلم امرا جان ادا میں موسیقار نثار بزمی کی کمپوزیشن اور رونا لیلیٰ کے گائے ہوئے گیت آج بھی اسی طرح مشہور ہیں جس طرح اپنے دور میں ہوئے۔ کاٹے نہ کاٹے رتیاں، سیاں انتظار میں ملک ترنم کا گیت جو بچا تھا وہ لٹانے کے لیے آئے ہیں پر اداکارہ رانی کے رقص نے اس فلم کو ایک کام یاب ترین فلم بنادیا۔

بھارت نے رانی کو اس کردار میں کام کرنے کی آفر کی تھی لیکن رانی نے کام سے انکار کردیا تھا۔ پھر اس کردار کو اداکارہ ریکھا نے ادا کیا۔ ہدایتکار حسن طارق کی فلم اک گناہ اور سہی وہ فلم ہے جو تاشقند کے فلمی میلے میں بھی پسند کی گئی اور اداکارہ صبیحہ خانم کو اعزاز سے نوازا گیا، اس فلم میں صبیحہ خانم کے علاوہ رانی، شاہد، محمدعلی، درپن اور طالش نے عمدہ اداکاری کا مظاہرہ کیا۔

حسن طارق نے فلم سٹار رانی سے شادی کے بعد اسے اپنی فلموں میں بڑے نمایاں اور منفرد کردار دیئے جسے رانی نے اپنی خداداد صلاحیتوں سے امر کردیا۔ انہوں نے اپنی48سالہ فنی کیریئر میں میںبے شمار فلموں میں ہدایت کاری کے فرائض سرانجام دئیے ۔حسن طارق نے اپنے فلمی کیریئر میں بڑی منفرد موضوعات پر فلمیں بنائیںجو آج بھی فلم بینو ں کے ذہنوں میںنقش ہے ۔