امریکی جامعات میں فلسطین کے حق میں مظاہروں نے نیتن یاہو ک و خوف میں مبتلا کردیا

یونیورسٹی آف ٹیکساس میں بھی اسرائیل کے خلاف احتجاج کیا گیا، کشیدگی کے پیش نظر پولیس بلانا پڑ گئی

جمعرات 25 اپریل 2024 12:10

لاس اینجلس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اپریل2024ء) لاس اینجلس کی یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا میں فلسطین کے حق میں مظاہرہ اور آزاد فلسطین کے نعرے لگائے گئے جو اسرائیلی وزیراعظم کو ایک آنکھ نہ بھائے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق لاس اینجلس کی یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا میں فلسطین کے حق میں نعرے لگاتے ہوئے مارچ بھی کیا گیا جس دوران مظاہرین اورپولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جب کہ پولیس نے ایک شخص کو گرفتار کرلیا۔

ادھر یونیورسٹی آف ٹیکساس میں بھی اسرائیل کے خلاف احتجاج کیا گیا، کشیدگی کے پیش نظر پولیس بلانا پڑ گئی اور تین مظاہرین کو گرفتار کیا گیا جب کہ نیویارک کی کولمبیا یونیورسٹی میں اسرائیل مخالف احتجاج پر گرفتاریوں کے بعد امریکا کے متعدد کالج کیمپوں میں فلسطین کے حق میں مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ امریکی جامعات میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ خوفناک ہے، یہود مخالف ہجوموں نے نامور جامعات پر قبضہ کرلیا ہے، یہود مخالف ہجوم اسرائیل کے خاتمے کا مطالبہ کررہے ہیں اور ہجوم یہودی طلبہ اور فیکلٹیوں پر حملے کررہے ہیں، اس سلسلے کو روکنا ہو ، امریکی جامعات کیکئی صدور کا ردعمل شرمناک ہے۔

دوسری جانب اسپیکر امریکی ایوان نمائندگان مائیک جونسن نے کولمبیا یونیورسٹی کے صدر سے استعفے کا مطالبہ کیا اور کہا کولمبیا یونیورسٹی کے صدر فلسطین کے حامی کیمپوں کو ختم کرنے میں ناکام رہے، امریکا بھر کے کالج کیمپوں میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ناقابل قبول ہے۔علاوہ ازیں ترجمان وائٹ ہائوس نے کہا کہ امریکی صدرجوبائیڈن امریکی جامعات میں آزادی اظہار رائے کے حامی ہیں۔