پاکستان میں کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹیشن کا آغاز مسلم لیگ (ن) کی حکومت میں ہوا،خواجہ سلمان رفیق

جمعہ 26 اپریل 2024 13:30

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 اپریل2024ء) صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے کہا ہے کہ اللہ تعالی کے کرم سے پاکستان میں کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹیشن کا آغاز مسلم لیگ (ن) کی حکومت میں ہوا، پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ کا سہراوزیراعظم محمد شہباز شریف کے سر ہے۔پاکستان میں ڈینگی ڈیزی برڈن میں واضح کمی لانے کا کریڈٹ بھی وزیراعظم محمد شہباز شریف کی حکومت کو جاتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف نیوروسائنسز میں پنجاب ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹیشن اتھارٹی کے زیر اہتمام پہلی دو روزہ انٹرنیشنل پاکستانی ایسوسی ایشن آف ٹرانسپلانٹیشن کانفرنس 2024 میں بطور مہمان خصوصی شرکت کے موقع پر کیا۔ خواجہ سلمان رفیق نے کہاکہ پی کے ایل آئی سے پہلے مریضوں کو پاکستان سے بیرون ممالک جا کر ٹرانسپلانٹ کروانا پڑتا تھا۔

(جاری ہے)

پاکستان میں عوام بہت تیزی سے گردوں اور جگر کی بیماریوں میں مبتلا ہو رہی ہے۔ ہمیں ایک صحت مند زندگی گزارنے کیلئے صحت مند طرز زندگی اپنانا ہوگا۔ صوبائی وزیرصحت نے کہاکہ 18 ویں ترمیم کے بعد تمام صوبے خود مختار ہو چکے ہیں۔پنجاب ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹیشن اتھارٹی کی استعدادکار بڑھانا وقت کی اشد ضرورت ہے۔ پنجاب کی طبی درسگاہوں میں ریسرچ کو پروان چڑھائیں گے۔

صوبائی وزیرصحت خواجہ سلمان رفیق نے جنرل ہسپتال لاہور اور پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف نیورو سائنسز کی صلاحیت میں اضافہ کرنے پر پروفیسر ڈاکٹر سردار ظفر الفرید اور پروفیسر ڈاکٹر آصف بشیر کو خراجِ تحسین پیش کیا۔صوبائی وزیرصحت نے کانفرنس کے انعقاد پر پی ہوٹا و دیگر سٹیک ہولڈرز کو مبارکباد پیش کی۔صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے بیرون ممالک سے آئے ماہرین کو یادگاری شیلڈز اور تحائف پیش کئے۔

اس موقع پر ڈی جی پنجاب ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹیشن اتھارٹی پروفیسر ڈاکٹر شہزاد انور، پرنسپل جنرل ہسپتال لاہور پروفیسر ڈاکٹر سردار ظفر الفرید، ڈین پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ پروفیسر ڈاکٹر فیصل سعود ڈار، سی ای او پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن ڈاکٹر ثاقب عزیز، چیئرپرسن آئی پیٹ رنا، ڈاکٹر خضر حیات گوندل، ڈاکٹر ایاز، ڈاکٹر تصدق، ڈاکٹر جودت سلیم و دیگر ایکسپرٹس سمیت ڈاکٹرز، فیکلٹی ممبران اور نرسز کی کثیر تعداد نے بھی شرکت کی۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹرجنرل پنجاب ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹیشن اتھارٹی پروفیسر ڈاکٹر شہزاد انور نے کہاکہ 2023 میں 750 کڈنی اور 280 لیور ٹرانسپلانٹ کئے گئے ہیں۔نادرا کے شناختی کارڈ میں ڈونر کی اینٹری ہونی چاہئے۔ ڈین پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ پروفیسر ڈاکٹر فیصل سعود ڈار نے کہاکہ پاکستان میں ہمیں کڈنی اینڈ لیور ڈیزیز کے برڈن کو کم کرنا ہوگا۔ پرنسپل جنرل ہسپتال لاہور پروفیسر ڈاکٹر سردار ظفر الفرید نے کہاکہ پاکستان میں انسانی اعضا عطیہ کرنے کی رجسٹریشن کی رجسٹری ہونی چاہیئے۔