بی جے پی کو ووٹ دیں ورنہ بلڈوزر کارروائی کے لیے تیار رہیں: آسام میں مسلمانوں کو دھمکیاں

ہفتہ 27 اپریل 2024 22:50

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 اپریل2024ء) بھارتی ریاست آسام میں انتخابی حلقے کریم گنج کے ایک مسلم اکثریتی گا ئوں کے لوگوں نے عدالت میں درخواست دائر کی ہے کہ26اپریل کو ہونے والے انتخابات سے پہلے محکمہ جنگلات کے افسران اور ملازمین نے انہیں دھمکی دی تھی کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار کو ووٹ دیں بصورت دیگر بلڈوزر کارروائی کے لیے تیار رہیں۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مسلم اکثریتی گائوں کے لوگوں نے آسام کے محکمہ جنگلات کے 9افسران کے خلاف مقامی عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔ مذکورہ افسران میں چیف سکریٹری ایم کے یادو کا نام بھی شامل ہے۔اس کے علاوہ گائوں والوں نے بی جے پی امیدوار کرپاناتھ ملاح کے خلاف بھی شکایت درج کرائی ہے۔ اس سیٹ پر ووٹنگ جمعہ( 26اپریل) کو ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

ضلع ہیلاکنڈی کے گائوں بٹوکوسی سے تعلق رکھنے والے درخواست گزاروں نے چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کریم گنج کی عدالت سے مجرمانہ دھمکی کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیاہے۔

ایم کے یادو انڈین فاریسٹ سروس(آئی ایف ایس) کے ایک متنازعہ افسر ہیں جو رواں سال فروری میں آسام کے چیف کنزرویٹر آف فاریسٹ اور ریاست کے جنگلات کے چیف وائلڈ لائف وارڈن کے طور پر ریٹائر ہوئے تھے۔ لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ عام انتخابات سے ٹھیک پہلے وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا سرما کی بی جے پی حکومت نے انہیں دوبارہ خصوصی چیف سیکرٹری (برائے جنگلات)کے طور پر مقرر کیا۔

ان کی دوبارہ تقرری پر ہنگامہ بھی ہوا تھا کیونکہ ان پربدعنوانی کے کئی واقعات میں ملوث ہونے کے الزامات تھے۔ایم کے یادو کو وزیراعلیٰ کا قریبی ساتھی مانا جاتا ہے۔ جن دیگر لوگوں کو نامزد کیا گیا ہے ان میں راجیو کمار داس، اکھل دتہ، وجے ٹمبک پالوے، منوج سنہا، اجیت پال، فیض احمد بوربھویا، تپس داس، عبدالنور، اور فیض الدین لشکر کے نام شامل ہیں۔

درخواست میں کہاگیا ہے کہ 21اپریل سے دیگر مسلم اکثریتی علاقوں میں بھی مسلمانوں کو ایسی ہی دھمکیاں دی گئی تھیں۔درخواست میں کہاگیا کہ گزشتہ کئی دنوں سے آسام پولس کمانڈوز اور فاریسٹ فورس کے40سے 45 اہلکار اورافسران مسلح پولیس اور فارسٹ گارڈز کے ہمراہ بٹوکوسی، رونگ پور، چرنگی، جلال واد، نیویا اور دیگر علاقوں میں گھر گھر جا رہے تھے، گھروں کے مکینوں سے پوچھ گچھ کر رہے تھے، انہیں گھر سے باہر بلا رہے تھے اور ان کے گھروں کی تصاویر لے رہے تھے۔ ان سے کہا جا رہا تھا کہ وہ بی جے پی امیدوار کرپاناتھ ملاح کو ووٹ دیں بصورت دیگر انہیں بلڈوزر کے ذریعے گھروں سے بے دخل کر دیا جائے گا ۔