فلسطینی صورتحال پر پاکستانی جامعات میں سناٹا باعث تشویش ہے،الطاف شکور

غزہ کی موجودہ صورتحال سے متعلق تعلیمی اداروں میں آگاہی مہم چلائی جائے،پاکستانی طلباء اسرائیلی بربریت کے خلاف بھرپور آواز بلند کریں،چیئرمین پاسبان

اتوار 28 اپریل 2024 17:10

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اپریل2024ء) پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین الطاف شکور نے کہا ہے کہ فلسطین کے حق میں آواز اٹھانے والے کولمبیا یونیورسٹی کے طلباء کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہیں،پاکستانی طلباء مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ ہونے والی اسرائیلی بربریت کے خلاف بھرپور آواز بلند کریں،طلبا تنظیمیں بھی اپنا بھرپور کردار ادا کریں،یورپ ، امریکا اور برطانیہ کی جامعات سمیت دنیا بھر کے ممالک کے اساتذہ و طلباء ایک آواز ہوکر غزہ میںجاری بدترین نسل کشی اور خون ریزی کے خلاف سراپا احتجاج ہیں،پاکستانی جامعات میں سناٹا کیوں طاری ہی ا س ضمن میں پاکستان کے مزدوروں، کسانوں، سیاسی و سماجی تنظیموںاور انسانی حقوق ورکرز نے سوشل میڈیا اور عملی سطح پر بھی اواز بلند کی ہے لیکن پاکستان کے تعلیمی اداروں خصوصا جامعات کے طلبہ و طالبات کی جانب سے اجتماعی آواز بلند نہ کیا جانا باعث تشویش ہے،یہ نئی نسلوں کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ کشمیر اور فلسطین کے مسائل کو بنیادی ترجیحات میں شامل رکھیں اور دشمن کے عزائم کو خاک میں ملا دیں، فلسطین کاز اور غزہ کی موجودہ صورتحال سے متعلق تعلیمی اداروں میں آگاہی مہم چلائی جائے،سیمینارز اور کانفرنسز کا انعقاد کیاجائے ،غزہ میں فوری جنگ بندی اور امدادی سامان کی ترسیل کے لیے حکومت پاکستان کے سامنے مطالبات رکھے جائیں،اہل علم عام مسلمانوں خصوصا طلباء کو فلسطین کی تاریخی،مذہبی اور سیاسی اہمیت سے آگاہ کریں۔

(جاری ہے)

الطاف شکور نے کہا کہ پاکستان کے طلبہ و طالبات اعلیٰ درجے کے ذہین ہیں۔ ہر لحاظ سے دنیا کے تمام طلباء کے ہم پلہ ہیں۔ فلسطین کی صورتحال اس وقت ایک ایسا تاریخی ظلم ہے جس پر پاکستانی طلباء کی جانب سے بھی دنیا بھر کے طلباء کا ساتھ دیا جانا انتہائی اہم ہے۔ سوشل میڈیا اور جدید ذرائع ابلاغ کے زریعے نوجوان غزہ و فلسطین اور دیگر اہم ایشوز پر ایک آواز ہونے کے لئے اپنے رابطوں کو بہتر اور فعال بنائیں۔

پُر امن احتجاج بنیادی حق ہے جسے نہ حکومت پاکستان روک سکتی ہے نہ عالمی اسٹیبلشمنٹ۔ غزہ کی نسل کشی کے خلاف پاکستانی طلباء کو ہمت، جرات، عزم اور بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے میدان عمل مین آجانا چاہئیے۔ طلباء ایک بھرپورآواز بلند کریں جس کے نتیجے میں اسرائیل اور اس کی پشت پناہی کرنے والے ممالک پر لرزہ طاری ہو اور جس سے مظلوم فلسطینیوں کی ڈھارس بندھے۔