حضرت عثمان غنیؓ کی شان میں گستاخی پر نجی ٹی وی اور یاسین قادری پرایف آئی آردرج کی جائے، علامہ غازی اورنگزیب فاروقی

میڈیا پر یاسین قادری جیسے جاہلوں کو بلانے اور ان کے پروگرام نشر کرنے والے جرم میں برابر کے شریک ہیں،اہلسنت والجماعت اس گستاخی کے خلاف دیگر تنظیموں کے ساتھ مل کر گستاخ کے خلاف مضبوط لائحہ عمل طے کریں گی،مفتی رب نواز حنفی/مولانا تاج محمد حنفی

اتوار 28 اپریل 2024 20:45

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اپریل2024ء) حضرت عثمان غنیؓ کی شان میں نجی ٹی وی میں اویس ربانی کے پروگرام میں یاسین قادری نامی ملعون کی طرف سے کی جانے والی گستاخی پر سخت الفاظ میں احتجاج کرتے ہوئے اہلسنت والجماعت کے مرکزی صدر علامہ غازی اورنگزیب فاروقی نے اپنی جماعت کے دیگر زمہ داران صدراہلسنت والجماعت کراچی علامہ رب نوازحنفی،سیکریٹری جنرل علامہ تاج محمدحنفی،مولانا محی الدین شاہ،ترجمان کراچی مولاناعمرمعاویہ،مفتی سیف الرحمن عباسی،مولاناشکیل فاروقی،مولاناعبدالرافع،امیرفضل خالق،قاری عبدالوہاب،محمدکامران،مولاناحمیداحمد و دیگررہنمائوں کے ہمراہ سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا پر ایسے جاہل اور اسلامی تعلیمات سے نابلد لوگوں کو بلانا اور ان کے پروگرامات نشر کرنا ملک میں فرقہ واریت پھیلانے کا ذریعہ ہے،ریاستی ادارے اس گستاخ کو اور پروگرام نشر کرنے والے میڈیا کے زمہ دار پر دہشت گردی کی دفعات لگا کر کڑی سزا دیں اور نجی ٹی وی انتظامیہ کو شامل تفتیش کیا جائے کہیں ایسا تو نہیں کہ بیرونی فنڈڈ پر یہ میڈیا ایسے متنازعہ ایشوز کو چھیڑ کرنا ملک میں عدم استحکام پھیلارہا ہے، فی الفور ایسے میڈیا پر پابندی لگائی جائے،حضرت عثمان رض تیسرے خلیفہ ہیں جن کی خلافت روز روشن کی طرح عیاں ہے اور حضرت عثمان غنی رض کا دوہرا داماد پیغمبر ہونا وہ مقام و مرتبہ ہے جو اس صفحہ ہستی میں کسی بھی دوسرے شخص کو حاصل نہیں،حضرت عثمان غنی رض کی شان میں گستاخی کرنے والا شخص مسلمان نہیں ہوسکتا،اہلسنت والجماعت اس گستاخی پر سراپا احتجاج ہے جب تک ملعون یاسین قادری اور پروگرام کرنے والے میڈیا منتظمین پر دہشت گردی کی دفعات لگا کر گرفتار نہیں کیا جاتا اس وقت تک ہم چین سے نہیں بیٹھیں گئے،اہلسنت والجماعت ہر قانونی راستہ اپنائے گی اور ان گستاخوں کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے دھکیلنے تک کوئی کمپرومائز نہیں کرے گی،ملک میں افراتفری،بدامنی اور قتل و غارت کی بنیادی وجہ یہی گستاخی ہے جس سے اہلسنت نوجوان مشتعل ہو کر قانون کو ہاتھ میں لینے پر مجبور ہوتے ہیں،اہلسنت والجماعت دیگر مذہبی جماعتوں کے ساتھ رابطے میں ہے اور کوئی مضبوط لائحہ عمل طے کررہی ہے۔

متعلقہ عنوان :