ٖ6 گھنٹے زرعی فیڈروںکو بلا تعطل بجلی کی فراہمی ختم کرنا درست اقدام نہیں، عبدالرحمن بازئی

بجلی کی فراہمی ممکن نہیں بنائی گئی 6 مئی کو صوبہ بھر سے قافلے کوئٹہ آکر ریڈ زون میں دھرنا دیں گے

منگل 30 اپریل 2024 22:40

ن کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 اپریل2024ء) بلوچستان زمیندار ایکشن کمیٹی کے جنرل سیکرٹری حاجی عبدالرحمن بازئی نے کہا ہے کہ صوبے میں کیسکو حکام کی جانب سے نگران دور حکومت میں کئے گئے 6 گھنٹے زرعی فیڈروںکو بلا تعطل بجلی کی فراہمی کے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے صرف 3 گھنٹے بجلی فراہم کی جارہی ہے جس سے بلوچستان کے زمینداروں کو فصلوں اور باغات کے تباہ ہونے سے اربوں روپے کا نقصان ہونے کے ساتھ ساتھ خوراک اور دیگر چیزوں کی کمی کا سامنا کرنا ہوگا 6 مئی کو صوبہ بھر سے قافلے کوئٹہ آکر ریڈ زون میں دھرنا دیں گے۔

(جاری ہے)

اپنے جاری کردہ بیان میں انہوں نے کہا کہ بلوچستان جوکہ زرعی صوبہ ہے اور 80 فیصد لوگوں کا زراعت ، مالداری اور تجارت سے جڑا ہوا ہے بلوچستان کے زمینداروں کو مختلف مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے گزشتہ سال ہونے والی بارشوں اور سیلاب میں صوبے کی زراعت سمیت انفراسٹکچر کو تباہ کیا جس سے بلوچستان کے زمینداروں کو اربوں روپے کا نقصان ہوا نگران دور حکومت میں زمینداروں نے احتجاج کیا جس کے بعد حکومت نے کیسکو حکام سے زرعی فیڈروں کو روزانہ کی بنیاد پر 6 گھنٹے بلا تعطل بجلی کی فراہمی کا تحریری معاہدہ کیا نگران حکومت کے ختم ہوتے ہی کیسکو حکام نے مارچ اور اپریل سے دوبارہ 3گھنٹے بجلی کی فراہمی شروع کردی ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے آئین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں اس کے باوجود شہریوں کو کیسکو کی جانب سے 6 گھنٹے بلا تعطل بجلی فراہم کرنی ہے 3 گھنٹے بجلی فراہم کرنا انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے جس کی وجہ سے بلوچستان سے سالانہ 12 لاکھ ٹن سیب، 6 لاکھ ٹن انگور، 5 لاکھ ٹن پیازاور 6 لاکھ ٹن کھجور سمیت دیگر اجناس فصلوں ، باغات ، میوہ جات ، پھلوں جس میں چیری، خوبانی، چیکوسمیت دیگر فصلوں کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ اور یہ تمام فصلیں اور پھل راکھ کا ڈھیر بن جائیں گے 6 مئی کو بلوچستان بھر سے زمینداروں کے قافلے بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خلاف سراپا احتجاج ہوتے ہوئے کوئٹہ میں آکر ریڈ زون میں دھرنا دیں گے جس سے حالات کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ حکام پر عائد ہوگی۔