قطر سے تارکین وطن کے انسانی حقوق کے تحفظ کا مطالبہ

UN یو این بدھ 1 مئی 2024 17:17

قطر سے تارکین وطن کے انسانی حقوق کے تحفظ کا مطالبہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 01 مئی 2024ء) نسلی امتیاز کے خاتمے کے لیے اقوام متحدہ کی کمیٹی نے قطر میں غیر ملکیوں کے ساتھ امتیازی سلوک کی اطلاعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کے حقوق یقینی بنانے پر زور دیا ہے۔

کمیٹی کا کہنا ہے کہ قطر میں غیرملکیوں بالخصوص جنوبی ایشیا اور ذیلی صحارا افریقہ سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن کو صحت، تعلیم اور محنت کے شعبوں میں نمایاں تفریق کا سامنا ہے۔

تاہم ملکی حکومت حالیہ عرصہ میں اس صورتحال پر قابو پانے کے لیے اصلاحات بھی عمل میں لائی ہے جو کہ خوش آئند اقدام ہے۔

Tweet URL

کمیٹی نے یہ بات پانچ رکن ممالک کی صورتحال کے جائزے پر مبنی رپورٹ میں بتائی ہے۔

(جاری ہے)

ان میں قطر کے علاوہ البانیہ، میکسیکو، مولڈووا اور سان مارنیو شامل ہیں۔ یہ رپورٹ نسلی امتیاز کی تمام اقسام کے خاتمے پر بین الاقوامی کنونشن کے نفاذ سے متعلق کمیٹی کے بنیادی خدشات اور بہتری کے لیے اس کی تجاویز کا احاطہ کرتی ہے۔

کمیٹی کی سفارشات

کمیٹی نے کہا ہے کہ اس نے قطر میں قومی ترقی کے لیے لاگو کردہ مختلف پالیسیوں کا جائزہ لیا ہے جس میں غیرملکیوں کے ساتھ نابرابری پر مبنی طرزعمل روا رکھے جانے کا اندازہ ہوتا ہے۔

بعض قانونی دفعات اور سماجی رویوں کے باعث کفالہ نظام تاحال جاری ہے جس کے باعث غیرملکی ملازمین بالخصوص خواتین کو آجروں یا ان کے خاندانوں کے ہاتھوں زبانی و جسمانی بدسلوکی کا سامنا رہتا ہے۔

حکومت کو چاہیے کہ وہ ایسی پالیسیاں اختیار کرے جن سے غیرملکیوں کو درپیش نامساعد حالات کا خاتمہ ہو سکے۔ اس حوالے سے کمیٹی نے لوگوں کے ساتھ نسلی بنیاد پر عدم مساوات کے خاتمے اور رہائش سے متعلق ضابطوں، ایچ آئی وی کی تشخیص کے لیے معائنے اور خاص طور پر کم آمدنی والے تارکین وطن کے لیے غیرمتناسب تعلیمی فیسوں کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے کہا ہے۔

کمیٹی نے قطر پر زور دیا ہے کہ وہ تارک وطن کارکنوں کو تحفظ فراہم کرنے والے تمام اقدامات پر مکمل عمل درآمد کو یقینی بنائے۔ آجروں پر ملازمین کی شناختی دستاویزات اور پاسپورٹ ضبط کرنے پر پابندی عائد کی جائے اور ملک چھوڑنے کے لیے آجروں کی جانب سے ایگزٹ پرمٹ حاصل کرنے کی شرط کو ختم کیا جائے۔