وزارت خارجہ نے بشکیک تشدد پر فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دیدی ہے ، 4 ہزار طلبا واپس پہنچ گئے ہیں ، نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار

بدھ 22 مئی 2024 16:22

وزارت خارجہ نے بشکیک تشدد پر فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل  دیدی ہے ، 4 ہزار ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 مئی2024ء) نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ بشکیک سے تقریبا 4 ہزار طلبا کی واپسی کے بعد وزارت خارجہ نے ایک فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دیدی ہےتاکہ اس واقعے کی وجوہات جانچنے کے ساتھ ساتھ وہاں صورتحال سےنمٹنے میں پاکستان کے مشن کے کردار کا جائزہ لیا جا سکے جبکہ ایڈیشنل سیکریٹری (ایڈمن) محمد سلیم کی سربراہی میں ایک انکوائری کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے، یہ کمیٹی حقائق جاننے کے لئے پاکستانی مشن اور کرغزستان حکومت سمیت متعلقہ لوگوں سے بات چیت کرے گی ۔

وہ بدھ کو بشکیک سے واپسی پر پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔اسحاق ڈار، جو شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے وزرائے خارجہ کی کونسل کے اجلاس میں شرکت کے لیے آستانہ کا دورہ کر رہے تھے، وہاں سے اپنے کرغیز ہم منصب کے ساتھ بشکیک گئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی دو ہفتوں کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔انہوں نے بتایا کہ وفاقی وزرا کو کرغز حکام کی تجویز پر بشکیک کا دورہ منسوخ کرنا پڑا، تاہم، آستانہ میں اپنے کرغز ہم منصب کے ساتھ بات چیت کے دوران، انہوں نے تشدد سے متاثرہ پاکستانی شہری سے ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا، جس کے بعد وہ وہاں گئے۔

بشکیک کے دورے کے دوران، نائب وزیر اعظم نے پاکستانی کارکن شاہ زیب سے ہسپتال میں ملاقات کی، جن کا اس واقعے میں جبڑے کا فریکچر ہوا تھا۔ بعد ازاں، بشکیک کے محکمہ صحت کے حکام کی اجازت کے بعد، وہ اپنی خواہش پر نائب وزیر اعظم کے خصوصی طیارے میں واپس پاکستان آئے ۔نائب وزیر اعظم کو کرغزستان حکام نے بتایا کہ تشدد کے ان واقعات کا ہدف صرف پاکستانی شہری نہیں تھے، تاہم اس معاملے کو کرغز ستان کے صدر کے ذریعے یہ اعلان کرنے کے بعد حل کر لیا گیا کہ آئندہ ایسے کسی بھی تشدد کے لیے زیرو ٹالرنس کی پالیسی ہوگی۔

سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ کرغز ستان حکومت نے انہیں یقین دلایا ہے کہ وہ مجرموں کو سزا دیں گے جبکہ کچھ کو پہلے ہی گرفتار کر لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرغزستان حکومت غیر ملکی طلبا کو اپنا معزز مہمان سمجھتی ہے جو قومی معیشت میں اپنا حصہ ڈالتے ہیں۔نائب وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی درخواست پر، کرغزستان حکام تقریباً 1100 ان پاکستانی ورکرز کو ریگولرائز کرنے پر آمادہ ہو گئے جنہیں قیام کی مدت پوری ہونے پر ملک بدر کرنے کا ارادہ تھا۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے کرغز حکومت کو ایجنٹوں کے ذریعے نہیں بلکہ حکومت سے حکومت کے طریقہ کار کے تحت پاکستان کی ہنر مند افرادی قوت درآمد کرنے کی پیشکش بھی کی ہے، جس پر وہ متفق ہو گئے ہیں۔انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ بشکیک ایئرپورٹ پر ان سے بات چیت کے دوران، پاکستانی طلبا کے نمائندوں نے صورتحال کے دوران پاکستانی مشن کے کردار پر اطمینان کا اظہار کیا۔

طلبا میں پیدا ہونے والی تشویش کے حوالے سے سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ انہوں نے کرغزستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ان کے ساتھ بات چیت کے لیے اپنے نمائندے بھیجیں۔ ایک سوال کے جواب میں نائب وزیر اعظم نے کہا کہ کرغزستان میں میڈیکل کی تعلیم حاصل کر نے والے پاکستانی طلبا پر پہلے ہی پی ایم ڈی سی اور ایچ ای سی کی طرف سوالات اٹھائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے میری سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو اس بات کا جائزہ لے گی کہ میڈیکل کی تعلیم کے خواہشمند ان نوجوانوں کو پاکستان کے اعلیٰ طبی تعلیم کے معیار پر سمجھوتہ کئے بغیر مقامی طور پر کیسے گنجائش پیدا کی جا سکتی ہے۔\932