حکومت نے غیر ملکی گندم درامد کر کے پاکستان کا بہت بڑا نقصان کیا ،چوہدری مسعود عزیز

بدھ 1 مئی 2024 22:36

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 مئی2024ء) صدر فلور ملز ایسوسی ایشن ملتان چوہدری مسعود عزیز نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ حکومت نے غیر ملکی گندم درامد کر کے پاکستان کا بہت بڑا نقصان کیا ہے حکومت نے 47 لاکھ ٹن گندم کے ذخائر موجود ہونے کے باوجود 35 لاکھ 87 ہزار ٹن گندم امپورٹ کی جبکہ 15 فروری کو سندھ کی گندم آجاتی ہے اس کے باوجود 31 مارچ تک گندم کو امپورٹ کیا گیا حکومت نے 3900 روپے من خریدی گئی گندم کو 4700 روپے من گندم فروخت کی.

(جاری ہے)

جس کی وجہ سے امپورٹرز کو 120 ارب ناجائز منافع کمانے کا موقع ملا امپورٹر کو گندم3100 روپے من کاسٹ کرتی تھی اور امپور ٹرز نے 4200-4300 روپیہ فروخت کی.اس وجہ سے پنجاب حکومت نے کمرشل بینکوں سے %23 مارک اپ کی صورت میں جو گندم سٹاک کی تھی اس پر 150 ارب روپے کا نقصان ہوا.حکومت کی اس پالیسی کی وجہ سے پنجاب میں تقریبا 1000 ملوں نے اربوں روپے کا نقصان کیا.جس کی وجہ سے فلور مل انڈسٹری تباہی کے دھانے پر کھڑی ہی.اور اب حکومت نے کاشتکار سے 3900 روپے فی من گندم خریداری کا وعدہ کر کے اب خریداری کرنے سے مکر گئی جس کی وجہ سے کاشت کار مکمل طور پر تباہ ہو گیا کیونکہ اس سال گندم کی بمپر کراپس آئی ہے پچھلے سال ایک کروڑ 60 لاکھ ایکڑ پر گندم کاشت ہوئی۔