دکی کول مائنز ایریا سے اغواء ہونے والے سات مغوی مزدور 38دن بعد رہا کردئیے گئے

بدھ 1 مئی 2024 22:57

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 مئی2024ء) دکی کول مائنز ایریا سے اغواء ہونے والے سات مغوی مزدور 38دن بعد رہا کردئیے گئے مغوی مزدوروں کا دکی پہنچنے پر استقبال دکی میں کول مائنز ایریا سے 23 مارچ کو اغواء ہونے والے سات مغوی مزدور 38دن بعد اغواء کاروں نے جھالار کے پہاڑی علاقے ذکئی سورو میں چھوڑ کر رہا کردئیے ہیں۔نیشنل لیبر فیڈریشن کے ضلعی صدر امبر خان سواتی کے مطابق اغواء ہونے والے 7مغوی کانکنوں کو مسلح کالعدم تنظیم بی ایل اے کے نام سے مسلح اغواء کاروں نے 23 مارچ کو مختلف کوئلہ کانوں سے اغواء کرکے لے گئے تھے۔

جنہیں اغواء کاروں نے آج ازخود رہا کردئیے ہیں۔رہا ہونے والے مزدوروں کے متعلق یہ معلوم نہ ہوسکا ہے کہ انہیں کس بنیاد پر رہا کئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

23 مارچ کو اغواء ہونے والے مزدورں میں جوہر خان ولد سلیم قوم شادوزئی، شاہ خان ولد بہادر اور باچا خان ولد خیر بدر اقوام یوسفزئی، غفور باتوزئی،یمایوں جلالزئی ،شکور میرزئی اور قائم شیخ شامل ہیں۔مغوی مزدوروں میں سے چار کا تعلق ضلع قلعہ سیف اللہ دو کا تعلق خیبر پختونخوا کے علاقے سوات شانگلہ جبکہ ایک کا تعلق دکی سے ہے۔

رہا ہونے والے مزدوروں کا دکی پہنچنے پر ڈسٹرکٹ چیئرمین دکی حاجی خیراللہ ناصر اور پاکستان ورکرز فیڈریشن کے ضلعی صدر شیر محمد کاکڑ سمیت سینکڑوں مزدوروں نے یارو شہر کے مقام پر استقبال کرکے جلوس کی شکل میں دکی پہنچائے دکی پہنچنے پر ڈسٹرکٹ چیرمین حاجی خیراللہ ناصر کی جانب سے انہیں چائے پارٹی دی گئی۔مغوی مزدوروں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ہمیں اغواء کاروں نے اغواء کرنے کے بعد تین دن تک پیدل سفر کرکے پہاڑی علاقے منتقل کیا تھا ہم 38 دن تک اغواء کاروں کے قید میں پہاڑی علاقے میں رہے اغواء کاروں کی تعداد گیارہ تھی۔

اغواء کاروں نے ہمارے ساتھ اچھا سلوک برتا البتہ کبھی کبھی ہمیں ڈانٹ کر پتھر مارتے تھے۔اغواء کار جھونپڑی میں مقیم تھے۔دو دفعہ ہمیں ایک جگہ سے دوسرے جگہ منتقل کیا گیا۔ہماری رہائی منگل کو ہوئی اغواء کاروں نے ہمیں جھالار پہاڑ تک پہنچا کر ہمیں چھوڑ دئیے دو دن کی پیدل مسافت کے بعد ہم آج دکی پہنچے ہیں۔اغوا کار ہمارے ساتھ اردو میں بات کرتے تھے انہیں راشن گدھوں کے ذریعے لادا ہوا آتا تھا۔