ْمنظم منصوبے کے تحت اضافی گندم درآمد سے 300ارب سے زائد نقصان ہوا،گندم اسکینڈل پر وزارت کی بریفنگ

بدھ 1 مئی 2024 21:35

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مئی2024ء) وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر گندم اسکینڈل کی تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ذرائع کے مطابق وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی نے وزیر اعظم آفس کو بریفنگ میں بتایاکہ نگران دور میں وزارت خزانہ کی سفارش پر نجی شعبے کو مقررہ حد کے بجائے کھلی چھوٹ دی گئی اور گندم کے ٹریڈرز کو کسٹم ڈیوٹی اور جی ایس ٹی کی چھوٹ بھی دی گئی۔

بریفنگ میں کہا گیاکہ نگران کابینہ کی منظوری کے بعد وزارت فوڈ سکیورٹی نے سمری ارسال کی، وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی نے وزارت تجارت اور ٹی سی پی کی تجاویز کو نظرانداز کیا۔ذرائع کے مطابق بریفنگ میں بتایا گیاکہ منظم منصوبے کے تحت اضافی گندم درآمد ہوئی جس سے 300ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا،پاسکو اورصوبائی محکمے مطلوبہ ہدف 7.80کے بجائے 5.87ملین ٹن گندم خرید سکے۔

(جاری ہے)

بریفنگ میں کہا گیاکہ گزشتہ سال28.18ملین ٹن گندم پیدا ہوئی، 2.45ملین ٹن درآمد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔خیال رہے کہ ملک میں گندم کی فصل پک کر بالکل تیار ہے، صوبائی حکومتوں کی جانب سے فی من قیمت بھی مقرر کردی گئی ہے تاہم پنجاب اور بلوچستان حکومت نے کسانوں سے خریداری شروع نہیں کی۔صوبائی حکومت کی طرف سے گندم کی خریداری نہ ہونے کی وجہ سے سرکاری ریٹ سے بھی کم قیمت پر گندم فروخت ہونے لگی ہے جس سے کسان پریشان ہیں۔