منتخب بلدیاتی نمائندگان و سکھر انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت، کھلے ہوئے مین ہولز شہریوں کی زندگیوں کیلئے خطرہ بن گئے،

ہفتہ 4 مئی 2024 20:41

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 مئی2024) منتخب بلدیاتی نمائندگان و سکھر انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت، کھلے ہوئے مین ہولز شہریوں کی زندگیوں کیلئے خطرہ بن گئے، شہری وسماجی حلقوں میں گہری تشویش کی لہر،بالا حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ، تفصیلات کے مطابق سکھر میونسپل کارپوریشن، سکھر کے منتخب بلدیاتی نمائندگان و متعلقہ محکموں کے افسران کی مجرمانہ غفلت و لاپرواہی کے باعث سندھ کے تیسرے بڑے شہر سکھر کے فراہمی و نکاسی آب کے مسائل حل گذشتہ کئی ماہ سے مکمل نہیں ہوپائے ہیں، شہر کے بیشتر علاقوں میں کھلے ہوئے مین ہولز شہریوں کی زندگیوں کیلئے خطرہ بنتے جا رہے ہیں لیکن افسوس شکایات اور عوام کی جانب سے سوشل میڈیا کے زریعے نشاندہی کے باوجود سکھر انتظامیہ اور منتخب نمائندگان کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی ہے، شہر کے تجارتی و کاروباری مراکز کے بعد شہر کی اہم سڑکوں اور فٹ پاتھوں پر بھی اکثر گٹر کھلے ہوئے دیکھائی دیتے ہیں اور شہریوں،بچوں اور مویشیوں کی گرنے اور زخمی ہونے کے واقعات بھی رونما ہو رہے ہیں، شہر کے فٹ پاتھوں پر کھلے ہوئے مین ہولز شہریوں و مسافروں کیلئے وبال جان بنے ہوئے ہیں کھلے ہوئے مین ہولز پر ڈھکن نہ ہونے اور سکھر انتظامیہ کی جانب سے مجرمانہ خاموشی اختیار کرنے پر شہری و سماجی حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے اور انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان، سیکریٹری بلدیات، سیکریٹری لوکل گورنمنٹ، کمشنر سکھر، ڈپٹی کمشنر سکھر، مئیر سکھر سمیت سکھر کے منتخب بلدیاتی نمائندگان سے نوٹس لیکر شہری مسائل کو کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے سمیت کھلے ہوئے مین ہولز پر ڈھکن لگا کر شہریوں کی زندگی محفوظ بنانے کا نپرزور مطالبہ کیا ہے۔

#