ملین اسمائلز فائونڈیشن کوجو فنڈ درکار ہیں اس میں ہم شراکت داری کریں گے،چیئرمین آباد

فلسطینوںکے لیے وہ کچھ نہیں کرسکے جن کی ان کو ضرورت ہے،فلسطین میں ظلم اور بربریت کا جو مظاہرہ کیا جارہا ہے اس سے انسانیت بھی شرماتی ہے،آصف سم سم

اتوار 12 مئی 2024 18:00

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 مئی2024ء) ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈویلپرز(آباد)کے چیئرمین آصف سم سم نے کہا ہے کہ ملین اسمائلز فائونڈیشن کوجو فنڈ درکار ہیں اس میں ہم شراکت داری کریں گے،ذیشان افضل ملاقات سے قبل میرے لئے کچھ اور خیالات تھے ،اب میں سمجھتا ہوں کہ ذیشان جو کام کررہے ہیں اس میں ان کی بھرپور مدد کرنی چاہیے،وہ مقامی ہوٹل میں ملین اسمائلز فائونڈیشن کے زیر اہتمام غزہ ریلیف عطیات جمع کرنے کی تقریب سے خطاب کررہے تھے،اس موقع پر آباد کے سابق چئرمین فیاض الیاس،میزبان زیشان افضل،امین ہاشوانی نے بھی خطاب کیا،تقریب میں محمد دانیال خان،شعیب خان ،نورین اور مختلف شخصیات نے شرکت کی،آصف سم سم نے کہا کہ ہم اپنے فلسطینی بھائیوں کے لیے وہ کچھ نہیں کرسکے جن کی ان کو ضرورت ہے،فلسطین میں ظلم اور بربریت ک کا جو مظاہرہ کیا جارہا ہے اس سے انسانیت بھی شرماتی ہے،کراچی والے سب سے زیادہ عطیات دیتے ہیں انہیں اس کام میں بھی آگے بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہیے،انہوں نے کہا کہ زیشان افضل نے بڑی ہمت کا مظاہرہ کیا ہے اور ان علاقوں تک پہنچے ہیں جہاں جانا ناممکن تھا،ہمارے آباد کے 1400 ممبر ہیں،کوشش ہوگی کہ ہر ممبر اس کار خیر میں حصہ لے،فلسطین اور خاص کر غز ہ کے لوگ سخت مشکل حالات میں رہ رہے ہیں ،وہاں ہزاروں کی تعداد میں معصوم بچے بھی شہید ہوچکے ہیں،جبکہ سرکاری اعداد شمار کے مطابق شہدا کی تعداد 35 ہزار سے زائد ہے اور اسی طرح 1 لاکھ کے قریب لوگ زخمی ہیں،ہزاروں کی تعداد میں عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن چکی ہے،انہوں نے کہا کہ آج بھی انسانیت سوزمظالم کا سلسلہ جاری ہے،فیاض الیاس نے کہا کہ غزہ میں لوگوں پر مظالم ڈھائے گئے ہیںا ن کی تفصیل سن کر جو ڈاکیومنٹری دکھائی گئی ہے اسے دیکھ کر رونگٹے کھڑے ہورہے ہیں،بحیثیت مسلمان ہہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے فکلسطین کے بھائیوں کے لئے کچھ کریں،انہوں نے کہا کہ ہم اس مسئلے پر آباد کے ممبران سے بات کریں گے،آباد کا کام ہی لوگوں کو آباد کرنا ہے،زیشان افضل نے شرکاکی آمد پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہر مخیر شخص ایک خاندان کی ذمہ داری لے لے تو اس سے غزہ کے لوگوں کو بڑی امداد پہنچ سکتی ہے،میں نے وہاں جا کر عملی طور پر صورتحال دیکھی ہے لوگوں سے ملاقات کی اور ان تک سامان بھی پہنچایا ہے،لوگ مجھے یا میری تنظیم کو پیسے نہ دیں ،بلکہ وہاں پر کام کرنے والی تنظیمیں الخدمت یا جس کو بھی وہ بہتر سمجھے تو عطیات دیں ،تاکہ وہاں ان تک امداد پہنچ سکے،انہوں نے کہا کہ میں غزہ میں ایک معصوم بچی سے پوچو کہ آپ کو کیا چاہیے ،تو اس بچی نے کہا کہ میرا گھر مجھے واپس کریں،انہوں نے کہا کہ جس طرح بمباری کی جاری ہے اس دیکھ کر محصسوص ہوتا ہے کہ اسرائیل فلسطینوں کا صفحہ ہستہ سے نمٹانا چاہتا ہے،غزہ میں شہید و زخمی ہونے والوں کی ڈاکیومنٹری فلم بھی دکھائی دی گئی اور متاثرین غزہ کے لئے عطیات بھی جمع کئے گئے ۔