سکھر پولیس و متعلقہ محکموں کی پرسرار خاموشی، شہر سکھر میں شراب خانوں سے کھلے عام گھنائونا دھندا جاری

نوجوان نسل تباہی کے دہانے پر ، شہری و سماجی حلقوں میں تشویش کی لہر ، ڈی آئی جی ، ایس ایس پی سکھر سے نوٹس لینے کا مطالبہ

اتوار 12 مئی 2024 21:10

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 مئی2024ء) سکھر پولیس و متعلقہ محکموں کی پرسرار خاموشی، شہر سکھر میں شراب خانوں سے کھلے عام گھنائونا دھندا جاری ، نوجوان نسل تباہی کے دہانے پر ، شہری و سماجی حلقوں میں تشویش کی لہر ، ڈی آئی جی ، ایس ایس پی سکھر سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق سندھ کے تیسرے بڑے شہر سکھر میں شراب خانوں کی بندش کے باوجود مختلف علاقوں ، تیر چوک ، لانچ موڑ چوکی روڈ ، غریب آباد ، سوکھا تالاب سمیت شہری علاقوں میں رہائش پذیر اقلیتی برادری کے افراد کی جانب سے کھلے عام رات دیر گئے شراب کی فروخت کا سلسلہ شروع ہے اور ملوث افراد مختلف علاقوں میں شراب کا گھنائونا دھندا جاری رکھے ہوئے ہیں شراب خانے بند ہونے کے بعد شراب فروخت کرنے والے اپنے مستقل گاہکوں کو ٹیلیفون کال پر جس مقام پر وہ شراب طلب کرتے ہیں انہیں پہنچاتے ہوئے دیکھائی دیتے ہیں واضع رہے کہ ایس ایس پی سکھر عابد علی بلوچ نے سماجی برائیو ں کے خاتمے کیلئے ضلع بھر کے ڈی ایس پیز و ایس ایچ او کو سختی سے ہدایات جاری کئے اور خانہ پوری کیلئے متعلقہ تھانوں کے ایس ایچ اوز نے شراب سمیت منشیات کی روک تھام کے لئے بھی ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کئے لیکن افسوس انکی ہدایات کے باوجود رشوت کے عیوض شراب خانوں کی بندش کے بعد ہوم ڈلیوری کے تحت شراب فروخت کرنے والے عناصر بھی میدان میں آگئے ،شراب کی مختلف مصنوعات کی قیمتوں میں بھی 200سے 300گنا اضافہ کر کے فروخت کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں زرائع کے مطابق رشوت کے باعث متعلقہ تھانوں کی پولیس نے مکمل طور پر چشم پوشی اختیار کر رکھی ہے اوراس طرح شراب کی دیگر مصنوعات بھی بہت زیادہ اضافے کے ساتھ خریداروں میں فروخت کی جارہی ہیں۔

(جاری ہے)

دوسری جانب شہری و سماجی حلقوں کی جانب سے سکھر میں بڑھتی ہوئی سماجی برائیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شراب ، پان پراگ، مین پوری، گٹکے کی کھلے عام فروخت پر مکمل پابندی عائد ہے مگر اس کے باوجود سکھر و گردونواح میں شراب کی وائن شاپ اور ہوم ڈلیوری کے زریعے کاروبار عروج پر ہے جس کی وجہ سے نوجوان نسل بری طرح متاثر ہورہی ہے جو لمحہ فکریہ ہے انہوں نے بالا حکام سے نوٹس لیکر شراب و دیگر منشیات کی روک تھام کیلئے اپنا کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔