عراق کے اسلامی مزاحمت گروپ کا ڈرونز کے ذریعے اسرائیل کے شہر ایلات کو نشانہ بنانے کا دعوی

اسرائیل رفح شہر کے مضافات میں ایک جامع کارروائی کے لیے فوج کی بڑی تعداد کو متحرک کررہاہے.امریکی حکام

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 14 مئی 2024 10:40

عراق کے اسلامی مزاحمت گروپ کا ڈرونز کے ذریعے اسرائیل کے شہر ایلات کو ..
قاہرہ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14مئی۔2024 ) عراق کے اسلامی مزاحمت گروپ نے ڈرونز کے ذریعے اسرائیل کے شہر ایلات کو نشانہ بنانے کا دعوی کیا ہے”اسلامی مزاحمت“ گروپ کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی پراسرائیلی جنگ کے جواب میں انہیں نشانہ بنایا گیا ہے تاہم اسرائیل کی طرف سے اس نوعیت کے کسی بھی حملے پر کوئی رد عمل نہیں دیا گیا.

(جاری ہے)

غزہ پر جنگ کے تناظر میں امریکی عہدیداروں نے ”سی این این“کو بتایا کہ اسرائیل نے رفح شہر کے مضافات میں آنے والے دنوں میں ایک جامع کارروائی کے لیے فوج کی بڑی تعداد کو متحرک کردیا ہے لیکن یہ غیر یقینی ہے کہ آیا اسرائیل نے رفح پر ایک جامع حملہ کرنے کا حتمی فیصلہ کیا ہے کیونکہ یہ حملہ صدر بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک براہ راست چیلنج ہوگا جو رفح میں وسیع فوجی کارروائی کے سخت خلاف ہیں.

اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزین ایجنسی کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران رفح سے 3لاکھ60ہزار فلسطینیوں نے ہجرت کی گذشتہ ہفتے کے دوران اسرائیلی فوج نے رفح میں بمباری اور دیگر کارروائیوں میں شدت پیدا کر دی تھی اور ساتھ ہی شہر میں پھنسے لاکھوں لوگوں کو وہاں سے نکل جانے کا حکم دیا گیا تھا. امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے اپنے مصری ہم منصب سامح شکری کے ساتھ ایک کال میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ امریکہ جنوبی غزہ کی پٹی میں رفح میں کسی بڑے زمینی فوجی آپریشن کی حمایت نہیں کرتا ہے انہوں نے رفح سے شہریوں کی جبری نقل مکانی کو بھی مسترد کردیا ہے.

دوسری جانب لبنانی ملیشیا ”حزب اللہ“ کے سربراہ حسن نصراللہ نے خبردار کیا ہے کہ شمالی اسرائیل سے نقل مکانی پر مجبور ہونے والے اسرائیلیوں کے اس وقت گھروں کو واپس آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی جب تک غزہ کے فلسطینی اپنے گھروں کو واپس نہیں چلے جاتے حسن نصراللہ نے یہ بات ایک ٹی وی خطاب کے دوران کہی ہے. اسرائیل کی طرف سے کہا گیا ہے کہ وہ اسرائیل میں حزب اللہ کی راکٹ بازی اور حملوں کے باعث نقل مکانی پر مجبور ہونے والے اسرائیلیوں کو نئے تعلیمی سال کے شروع میں واپس اپنے گھروں میں جانے کی اجازت دینے کے لیے چاہے گا کہ سفارتی سطح پر کوشش ہو تاکہ حزب اللہ کے ساتھ فائر بندی ہو جائے اور یکم ستمبر سے پہلے نقل مکانی کرنے والے اسرائیلی گھروں کو لوٹ سکیں.

حسن نصراللہ نے اس بارے میں واضح انداز میں اسرائیل کے نقل مکانی کیے ہوئے لوگوں سے کہا ہے کہ اگر آپ یہ مسئلہ حل کرنا چاہتے ہیں تو اپنی حکومت کے پاس جائیں اور اس سے کہیں کہ پہلے غزہ میں جنگ بند کرو پھر اس پر بات کرو‘ واضح رہے سات اکتوبر سے غزہ میں جاری اسرائیلی جنگ کے اگلے ہی روز سے حزب اللہ نے حماس اور غزہ کے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے کیے شمالی غزہ پر راکٹ حملے شروع کر دیے تھے دوسری جانب اسرائیل نے حزب اللہ کو لبنان کے اندر ہی مصروف رکھنے کے لیے جنوبی لبنان پر بمباری، ڈرون حملے اور میزائل باری شروع کر دی تھی.

اسرائیلی فوج کے حملوں سے سینکڑوں لبنانی ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ حزب اللہ کے راکٹ حملوں سے اسرائیلیوں کی ہلاکتیں بہت تھوڑی ہوئی ہیں البتہ دونوں کی سرحدی آبادیوں کے ہزاروں رہائشی نقل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں حزب اللہ نے کہہ رکھا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے بعد حزب اللہ کے راکٹ حملے روک دیے جائیں گے تاہم ابھی تک اسرائیل غزہ میں جنگ بندی کو تیار نہیں ہے.

حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ نے بھی اپنی تازہ تقریر میں بار بار یہ بات کہی ہے کہ جب تک اسرائیل غزہ میں جنگ بند نہیں کرتا حزب اللہ کے اسرائیل پر حملے جاری رہیں گے انہوں نے کہا ہمارا غزہ کے عوام اور حماس کی حمایت کا تعلق قطعی اور حتمی ہے کوئی بھی اس تعلق کو ختم یا کمزور نہیں کر سکتا ہے. ادھر قاہرہ میں جنگ بندی کے لیے مذاکرات کا اب تک کا آخری دور ناکام ہو چکا ہے حماس نے شرائط تسلیم کر لی تھیں مگر اسرائیل جنگ بندی کو تیار نہیں. اسرائیل نے رفح کو بھی اپنے ٹینکوں کے گھیرے میں لے لیا ہے رفح راہداری سے بھی غزہ کے لیے انسانی بنیادوں پر امدادی سامان کی ترسیل روک دی ہے حتی کہ اسرائیلی فوج نے لبنان میں بھی اپنے حملے جاری رکھے ہیں.